غزہ میں حماس کے نگراں وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کا اسرائیل سے تعاون خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے-
غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی قومی مؤقف سے انحراف کر کے عوامی امنگوں کا خون کررہی ہے- اسرائیل کے ساتھ بلاجواز دوستی کا ثمر فلسطینی عوام پر صہیونی جارحیت کی صورت میں دیا جارہا ہے- غزہ کے شہری اسرائیل سے دوستی کی قیمت چکا رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ اناپولیس کانفرنس کے فیصلے فلسطینی عوام کے مفادات کے برعکس ہیں- ان فیصلوں کو نہ تو حماس تسلیم کرے گی اور نہ ہی فلسطینی عوام قبول کریں گے- اسرائیل کی جانب سے جدوجہد آزادی کے جائز حق کو کچلنے کیلئے اسرائیل صدر عباس کو احکامات دے رہا ہے اور صدر عباس اپنی قوم کے خلاف اسرائیل کی جنگ لڑرہے ہیں-
ایک سوال کے جواب میں ھنیہ نے کہا کہ بین الاقوامی چار رکنی سربراہی کمیٹی کے سربراہ ٹونی بلیئر حماس کو نصیحت دینے اور سمجھانے کی کوشش نہ کریں- حماس کے تمام فیصلے دانشمندانہ اور جائز حقوق کی عکاسی کرتے ہیں-
غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی قومی مؤقف سے انحراف کر کے عوامی امنگوں کا خون کررہی ہے- اسرائیل کے ساتھ بلاجواز دوستی کا ثمر فلسطینی عوام پر صہیونی جارحیت کی صورت میں دیا جارہا ہے- غزہ کے شہری اسرائیل سے دوستی کی قیمت چکا رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ اناپولیس کانفرنس کے فیصلے فلسطینی عوام کے مفادات کے برعکس ہیں- ان فیصلوں کو نہ تو حماس تسلیم کرے گی اور نہ ہی فلسطینی عوام قبول کریں گے- اسرائیل کی جانب سے جدوجہد آزادی کے جائز حق کو کچلنے کیلئے اسرائیل صدر عباس کو احکامات دے رہا ہے اور صدر عباس اپنی قوم کے خلاف اسرائیل کی جنگ لڑرہے ہیں-
ایک سوال کے جواب میں ھنیہ نے کہا کہ بین الاقوامی چار رکنی سربراہی کمیٹی کے سربراہ ٹونی بلیئر حماس کو نصیحت دینے اور سمجھانے کی کوشش نہ کریں- حماس کے تمام فیصلے دانشمندانہ اور جائز حقوق کی عکاسی کرتے ہیں-