دوشنبه 12/می/2025

اناپولیس میں محمود عباس کی تقریر سے فلسطینی تنازعے کو دھچکا لگا: طاہر نونو

ہفتہ 1-دسمبر-2007

فلسطینی اتھارٹی کی نگران حکومت نے اناپولیس کانفرنس کے آغاز میں کی گئی فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کی تقریر پر شدید نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ اس تقریر میں فلسطینیوں کی تاریخ اور جدوجہد کو مسخ کیا گیا- حکومت کے ترجمان طاہر نونو نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ محمود عباس نے فلسطینی مزاحمت کو دہشت گردی قرار دیا-
انہوں نے محمود عباس کی جانب سے عالمی رائے عامہ کو غزہ کے خلاف کرنے کی کوششوں کی مذمت کی جبکہ انہیں چاہیے تھا کہ غزہ کے محاصرے کو ختم کرنے کے لیے رائے عامہ ہموار کریں-
نونو نے امریکی صدر جارج بش کے اسرائیل کے بارے میں اس بیان کہ ’’یہ یہودیوں کا گھر ہے‘‘ پر شدید نکتہ چینی کی- اناپولیس کانفرنس کی افتتاحی تقاریر سے یہ بات سامنے آگئی تھی کہ اس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ بین الاقوامی طور پر اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم کرلیا جائے اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات بحال کردیے جائیں اور اس کے بدلے میں انہیں ایک بار پھر مذاکرات کے سلسلے میں پھنسا لیا جائے اور ایسی فلسطینی ریاست کا پھر وعدہ کیا جائے جسے کوئی خودمختاری حاصل نہ ہو-
نونو نے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں اناپولیس کانفرنس کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ان مظاہروں سے محسوس ہوتا ہے کہ عوام نے اناپولیس کانفرنس مسترد کردی ہے-

مختصر لنک:

کاپی