دوشنبه 12/می/2025

اناپولیس کانفرنس اسرائیلی تسلط کو مضبوط کرنے کے لئے ہے :شیخ صلاح

جمعرات 29-نومبر-2007

1948ء میں اسرائیل کے قبضے میں جانے والے فلسطینی علاقے کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ رائد صلاح نے کہا ہے کہ اناپولیس کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کی پردہ پوشی کی جاسکے- انہوں نے کہا کہ اناپولیس کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ مسجد اقصی کو تقسیم کردیا جائے، فلسطینیو ں کو واپسی کے حق سے محروم کردیا جائے اور مسئلہ فلسطین کو سرد خانے میں پھینک دیا جائے-
الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں شیخ رائد صلاح نے کہاکہ اسرائیل چاہتاہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر حملہ کرنے سے قبل اس حملے کو قانونی حیثیت دینے کے لئے رائے عامہ ہموار کرلے اور بعد میں اس حملے کی زد میں مشرق وسطی کے ممالک مثلاً ایران، شام اور لبنان بھی آسکتے ہیں- اسرائیلی تسلط کے بعد اراضی کے تبادلے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر ایسا ہواتو یہ بہت بڑی تباہی کا باعث ہوگا کیونکہ اس طریقے سے مغربی کنارے میں اسرائیلی نوآبادیوں کی موجودگی کو قانونی حیثیت مل جائے گی-
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے اسے ’’یہودی ریاست ‘‘ تسلیم کرنے کے بارے میں کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ 1948ء کے فلسطینیوں کو ’’عارضی شہری ‘‘سمجھا جائے جن کو کسی بھی لمحے وہاں سے نکالا جاسکے گا اور فلسطینیوں کی واپسی کا حق ختم ہوجائے گا- فتح تنظیم نے فلسطینی جماعتوں کی جانب سے اناپولیس مخالف کانفرنسوں کو مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہاہے کہ یہ کانفرنس مذاکرات کے لئے نہیں ہے بلکہ فلسطینی اہداف کے حصول کے لئے مستقل مذاکرات کے  آغاز کے لئے ہے- مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ پریس ریلیز کے مطابق مغربی کنارے میں اناپولیس کانفرنس کے خلاف مظاہرے روکنے کا مقصد یہ ہے کہ مخالف کی ہر  آواز کو دبا دیا جائے-

مختصر لنک:

کاپی