دوشنبه 12/می/2025

فلسطینیوں کے واپسی کے حق سے دستبرداری حرام ہے: شیخ عکرمہ کا فتوی

بدھ 28-نومبر-2007

بیت المقدس و فلسطین کے سابق مفتی اور فلسطین کی اسلامی اتھارٹی کے چیئرمین شیخ عکرمہ صبری نے فتوی جاری کیا ہے کہ فلسطینیوں کی اپنے گھروں میں واپسی کے حق کو ترک کرنا ممنوع ہے-
شیخ صبری نے اپنے فتوے میں کہا ہے کہ واپسی کا حق ایک مقدس حق ہے اور اگر ایک فلسطینی مہاجر فوت ہوتا ہے تو اس کے وارثوں کا یہ حق ہے کہ اس کی وراثت کا دعوی کریں-
علاوہ ازیں قانون ساز کونسل کے رکن ڈاکٹر یحی موسی نے اسلامی خواتین تحریک کے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اناپولیس کانفرنس کے ذریعے اپنے مقاصد یعنی عرب اور اسلامی ممالک سے سفارتی تعلقات حاصل کرے گا-
ڈاکٹر موسی نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے سامنے مقصد یہ ہے کہ فلسطینیوں میں تقسیم کا سلسلہ جاری رہے اور کانفرنس کے شرکاء کو اس کام کے لیے تیار کرلیا جائے کہ وہ مبینہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کا حصہ بنیں- نیز فلسطینیوں کو مجبور کردیں کہ وہ مہاجرین کی واپسی بیت المقدس اور سرحدوں کے مسئلے پر مزید رعائیتیں دیں اس کے جواب میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے لیے لائحہ عمل طے کیا جائے گا- جس کی روشنی میں وہ فلسطینیوں کے لیے کچھ بہتر حالات متعارف کراسکیں گے-
انہوں نے کہا کہ اس بات پر زور دیا جارہا ہے کہ اسرائیل کو یہودی ریاست کے طور پر تسلیم کرلیا جائے اس کا مطلب یہ ہے کہ یہاں سے نکالے گئے فلسطینیوں کو یہاں واپس آنے کا حق نہیں ہے- علاوہ ازیں اقوام متحدہ نے جو قرارداد منظور کررکھی ہے وہ بھی منسوخ ہو جائے گی اور اسرائیل کو یہ حق حاصل ہو جائے گا کہ وہ فلسطینیوں کو نکال باہر کریں اور ان کی املاک و اراضی ان سے چھین لیں- انہوں نے مزید کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے معاملے کی پیچیدگی میں مزید اضافہ ہو جائے گا- انہوں نے کہا کہ محمود عباس اس معاملے کو سرحدوں اور مفادات کا معاملہ سمجھتے ہیں جبکہ یہ مقدس مقامات کا معاملہ ہے- انہوں نے کہا کہ آزادی سے پہلے ہی فلسطینی ریاست بنالینا بہت بڑی غلطی ہوگی- کیونکہ اسرائیل یہ سمجھنے کے لیے تیار ہی نہیں ہے کہ فلسطینیوں کو آزاد رہنے کا حق بھی حاصل ہے-
انہوں نے کہا کہ امریکہ اس علاقے میں سائیکس بیکو معاہدے کی تیار کررہا ہے، جس کے عرب ریاستوں کو تین حصوں میں تقسیم کردیا جائے گا- عراق، فلسطین اور لبنان میں یہی کچھ ہو رہا ہے تاکہ اسرائیل کو علاقے کی غالب قوت بناکر رکھا جائے اور نئی وجود میں آنے والی ریاستیں امریکہ کی طفیلی ہوں-

مختصر لنک:

کاپی