برطانیہ نے فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکورٹی فورسز کی تربیت اور انہیں مزید مسلح کرنے کے لیے پچاس کروڑ ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے- برطانوی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان ویلکس نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ امداد مشرق وسطی امن کانفرنس میں صدر عباس کی حوصلہ افزائی کے لیے دی جارہی ہے-
امدادی رقوم 2008ء کے آغاز تک ادا کردی جائیں گی- ترجمان نے مزید کہا کہ اس امداد کا مقصد کانفرنس میں شریک دیگر ممالک کو بھی صدر عباس کی امداد کے لیے تیار کرنا ہے- انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی وزیر اعظم گورڈن برائون نے سیکورٹی حکام کی تربیت کے لیے دو ملین ڈالر کی اضافی رقم دینے کا بھی وعدہ کیا ہے- برطانیہ کی جانب سے صدر عباس کی امداد کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں گیا ہے جب اسرائیل کی غزہ پر مسلط ناکہ بندی کردہ گزشتہ چند ماہ سے ادویات کی قلت کے باعث پچاس کے قریب شہری جاں بحق ہو چکے ہیں-
امدادی رقوم 2008ء کے آغاز تک ادا کردی جائیں گی- ترجمان نے مزید کہا کہ اس امداد کا مقصد کانفرنس میں شریک دیگر ممالک کو بھی صدر عباس کی امداد کے لیے تیار کرنا ہے- انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی وزیر اعظم گورڈن برائون نے سیکورٹی حکام کی تربیت کے لیے دو ملین ڈالر کی اضافی رقم دینے کا بھی وعدہ کیا ہے- برطانیہ کی جانب سے صدر عباس کی امداد کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں گیا ہے جب اسرائیل کی غزہ پر مسلط ناکہ بندی کردہ گزشتہ چند ماہ سے ادویات کی قلت کے باعث پچاس کے قریب شہری جاں بحق ہو چکے ہیں-