غزہ کی پٹی کی حصار بندی کے باعث تین ہزار کے قریب طلبہ و طالبات سرحد میں پھنسے ہوئے ہیں جن کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے- انسانی حقوق کے مرکز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ جون سے غزہ کی پٹی کی سرحدوں کو بند کئے جانے کے باعث3000طلبہ و طالبات تعلیمی اداروں میں نہیں جاسکے ہیں- اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی کو بیرونی دنیا سے ملانے والی راہداریاں بالخصوص مصر کی سرحد پر واقع ’’رفح راہداری ‘‘بند کررکھی ہے-
ساڑھے سات ہزار شہری سرحد میں پھنسے ہوئے ہیں- غزہ میں پھنسے ہوئے طلبہ و طالبات میں 722 بی اے ، ایم اے یا پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں- باقی دو ہزار طلبہ و طالبات ایف ، میٹرک اور میٹرک کے مراحل میں ہیں – یہ طلبہ و طالبا ت اپنے اہل خانہ کے ہمراہ غزہ کی پٹی میں گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے آئے تھے کہ رفح کی راہداری بند کردی گئی – غزہ کی حصار بندی کو 5ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکاہے- اس دوران 26اگست سے28 ستمبر تک چند ایک طلبہ واپس جا سکے ہیں- وہ بھی رفح راہداری کی بجائے بیت حنون کی ایز ر راہداری سے واپس آگئے ہیں-
رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ میں صرف 450 شہریوں کو غزہ کی پٹی سے مصر جانے کی اجازت دی گئی ہے- حال ہی میں آخری مرتبہ 186افراد مصر گئے ہیں- جن میں چند طلبہ بھی شامل ہیں- انسانی حقوق کے مرکز نے اقوام متحدہ کی تعلیمی تنظیم یونیسکو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی طلبہ کے مستقبل کو بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے – اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ طلبہ کو اپنی تعلیمی اداروں تک پہنچنے کی اجازت دے – اسرائیلی حکام کو انسان کے تعلیمی حق کا احترام کرنا چاہیے-
ساڑھے سات ہزار شہری سرحد میں پھنسے ہوئے ہیں- غزہ میں پھنسے ہوئے طلبہ و طالبات میں 722 بی اے ، ایم اے یا پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں- باقی دو ہزار طلبہ و طالبات ایف ، میٹرک اور میٹرک کے مراحل میں ہیں – یہ طلبہ و طالبا ت اپنے اہل خانہ کے ہمراہ غزہ کی پٹی میں گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے آئے تھے کہ رفح کی راہداری بند کردی گئی – غزہ کی حصار بندی کو 5ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکاہے- اس دوران 26اگست سے28 ستمبر تک چند ایک طلبہ واپس جا سکے ہیں- وہ بھی رفح راہداری کی بجائے بیت حنون کی ایز ر راہداری سے واپس آگئے ہیں-
رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ میں صرف 450 شہریوں کو غزہ کی پٹی سے مصر جانے کی اجازت دی گئی ہے- حال ہی میں آخری مرتبہ 186افراد مصر گئے ہیں- جن میں چند طلبہ بھی شامل ہیں- انسانی حقوق کے مرکز نے اقوام متحدہ کی تعلیمی تنظیم یونیسکو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی طلبہ کے مستقبل کو بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے – اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ طلبہ کو اپنی تعلیمی اداروں تک پہنچنے کی اجازت دے – اسرائیلی حکام کو انسان کے تعلیمی حق کا احترام کرنا چاہیے-