دوشنبه 12/می/2025

فلسطینی سیکورٹی اہل کار ہماری آواز دبا نہیں سکتے :حماس

پیر 26-نومبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں اس کی آوار سنی جائے گی اور رام اللہ کی حکومت نے جن مصنوعی اقدامات کا سلسلہ شروع کررکھاہے، ان سے دبائی نہ جاسکے گی-
ہفتہ کی شام کو ایک پریس کانفرنس کے دوران حماس کے ترجمان فوزی برھوم اور ایمن طاہا نے کہاکہ سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت اور ان کے سیکورٹی اہلکار ، مغربی کنارے میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کررہے ہیں، انہوں نے مزید کہاکہ ان کی پریس کانفرنس پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی اور ان کے دوراہنماؤں کو بھی گرفتار کیاگیاتھا- انہوں نے کہاکہ ایسے اقدامات سے ماضی میں کئے گئے معقول اقدامات پر پانی پھیر دیا گیاہے –
برھوم نے مغربی کنارے میں ہفتے کے روز ہونے والے واقعے پر ذرائع ابلاغ کی خاموشی پر تنقید کی اور ان سے اپیل کی کہ مغربی کنارے میں تشددکرنے والوں کو بے نقاب کریں – انہوں نے کہاکہ حماس کے خلاف جو کاروائی بھی کی جا رہی ہے اس سے حماس اور آزادی اظہارپر پابندی نہیں لگائی جاسکے گی- اس موقع پر طاہا نے وہ بیان پڑھ کر سنایا جس میں رام اللہ حکومت کے فتح سے تعلق رکھنے والے سیکورٹی اہلکاروں نے ان پر پابندی عائد کی تھی کہ وہ یہ بیان پریس کانفرنس میں جاری نہ کریں- بیان میں محمود عباس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے سیکورٹی اہلکاروں کو واضح ہدایات جاری کریں کہ وہ حماس کے کارکنان کا گھیراؤ اور گرفتاریوں کا سلسلہ بند کردیں اور فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں موجود قیدیوں کو رہا کردیں-
بیان میں مغربی کنارے میں سیاسی گرفتاریوں کے سلسلے کی مذمت کی گئی ہے ، بیان میں بتایا گیاہے کہ پچھلے چھ ماہ  میں سیاسی بنیادوں پر گرفتار کئے گئے افراد کی تعداد 1090تک پہنچ چکی ہے- علاوہ ازیں خواتین پر بھی حملے کئے جا رہے ہیں اور نجاح یونیورسٹی میں طالبات کے ہوسٹل پر یہ کہہ کر حملہ کیاگیا کہ یہاں طالبات حماس کی سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں- رام اللہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے رماطن نیوز ایجنسی پر حملہ کردیا، ان کو اطلاع دی گئی تھی کہ حماس کے دو راہنمافراج ابو رمانہ اور حسین ابو لویک یہاں پریس کانفرنس کررہے ہیں، انہوں نے موقعہ پر موجود صحافیوں اور فوٹو گرافروں کو دھمکی دی کہ اس بارے میں کوئی چیز شائع کی گئی تو ان کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا- حماس کے دونوں راہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا اور دو گھنٹے بعد رہا کردیاگیا، نیز انہیں اطلاع دی گئی کہ حماس کے کسی بھی عہدیدار پریس کانفرنس کرنے کی پابندی ہے-

مختصر لنک:

کاپی