اسرائیلی فوجی عدالت نے فوجی افسر کے خلاف فلسطینی اور لبنانی مزاحمت کاروں کوحساس معلومات کی فراہمی کے الزام میں تفتیش شروع کی ہے- تفصیلات کے مطابق چھیالیس سالہ ڈیوڈ شامیر ریزرو فوج میں بطور میڈیکل سرجن کے خدمات انجام دے رہاتھا- شامیر فوج سے متعلقہ حساس معلومات انٹر نیٹ ای میل کے ذریعے اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) اور لبنانی حزب اللہ کو فراہم کررہا تھا- ایک سال تک اس نے حساس معلومات کے بدلے میں رقوم کے حصول کا سلسلہ جاری رکھا-
اس دوران اس نے ایرانی وزارت خارجہ سے بھی اسرائیل کی حساس معلومات فراہم کرنے کی پیش کش کی، جو اسرائیلی انٹیلی جنس نے ریکارڈ کر لی- ملزم کو اس کے عہدے سے برطرف کر دیا گیاہے – تفتیش کے دوران ملزم نے حماس اور حزب اللہ کے کو حساس تنصیبات کے نقشے اور اسرائیلی فوج کے مختلف منصوبوں اور دیگر حساس معلومات فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے-
اس دوران اس نے ایرانی وزارت خارجہ سے بھی اسرائیل کی حساس معلومات فراہم کرنے کی پیش کش کی، جو اسرائیلی انٹیلی جنس نے ریکارڈ کر لی- ملزم کو اس کے عہدے سے برطرف کر دیا گیاہے – تفتیش کے دوران ملزم نے حماس اور حزب اللہ کے کو حساس تنصیبات کے نقشے اور اسرائیلی فوج کے مختلف منصوبوں اور دیگر حساس معلومات فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے-