اسرائیلی پارلیمنٹ کی تعلیمی کمیٹی نے وزیر تعلیم ریولی تمیر سے تعلیمی نصاب میں شامل ’’سانحہ ‘‘کی اصطلاح کے متعلق تمام مواد حذف کرنے کا مطالبہ کیا ہے- لیکوڈ پارٹی کے رکن جدعون ساعر کے مطابق ’’سانحہ‘‘ کی اصطلاح اسرائیلی تاریخ کے خلاف اشتعال انگیز ہے- واضح رہے کہ فلسطینی قیام اسرائیل کو ’’سانحہ‘‘ قرار دیتے ہیں- قیام اسرائیل سے لاکھوں فلسطینی بے گھر ہوگئے تھے- ان کی زمینوں پر قبضہ کرلیا گیا تھا-
تعلیمی کمیٹی میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے ارکان کی اکثریت نے ’’سانحہ‘‘ کی اصطلاح کو تعلیمی نصاب سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ کمیٹی کے چیئرمین میخائیل ملیکور اور پارلیمنٹ کے اعراب ارکان نے قرارداد کی مخالفت کی ہے- اسرائیلی رکن پارلیمنٹ محمد برکہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام اور اسرائیل میں عرب اقلیت کو سانحہ قیام اسرائیل کے متعلق جاننے کے لیے نصابی کتابیں پڑھنے کی ضرورت نہیں ہیں- ہم ابھی بھی سانحہ سے گزر رہے ہیں- حکومت کی جانب سے ہم سے امتیازی سلوک کیا جاتا ہے- ہم کو نسل پرستانہ پالیسیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے- یہودی رکن پارلیمنٹ دوف حنین نے کہا ہے کہ اس ملک کو جمہوری قرار دینا ممکن نہیں ہے جس کا تعلیمی نصاب سیاسی فضاء کے مطابق مرتب کیا جائے- سانحہ ایک حقیقت ہے- عرب خاندان ابھی بھی مصائب کا شکار ہیں-
