شنبه 10/می/2025

القدس میں یہودی آباد کاری کے طرز پر کام کرنے کا فیصلہ

اتوار 18-نومبر-2007

ترکی کے دارالحکومت استنبول میں منعقدہ تین روزہ ’’انٹرنیشنل القدس کانفرنس‘‘ میں مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیت کے فروغ کو روکنے اور مسلمانوں کی اکثریت کے لیے اسرائیلی یہودی آباد کاری کے طرز پر کام کرنے کے فیصلہ کیا گیا ہے- ’’مرکز الدراسات المعاصر‘‘ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ابراہیم ابو جابر کی تجویز پر القدس کانفرنس میں یہ طے کیا گیا کہ القدس میں فلسطینی آبادی میں اضافے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے اور وہاں پر موجود فلسطینی شہریوں کو زندگی کی تمام بنیادی سہولیات اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی کوششیں جاری رکھی جائیں گی- القدس کانفرنس میں طے کیا گیا کہ القدس کے شہریوں کی بہبود کا کام ’’القدس ڈویپلنگ اتھارٹی‘‘ کے ذریعے کرایا جائے گا اور شہریوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی میں درپیش اسرائیلی رکاوٹوں کے سدبات کے لیے عالمی اداروں سے بھی تعاون حاصل کیا جائے گا-
ڈاکٹر ابراہیم جابر نے اپنی تجویز میں کہا کہ اسرائیل بڑی تیزی کے ساتھ القدس میں یہودی آبادی میں اضافے کے کوششوں میں مصروف ہے- اسرائیلی حکومت کا 2010ء تک مشرقی القدس میں یہودی آبادی کی تعداد ایک لاکھ کرانے کا ہدف ہے- انہوں نے بتایا کہ القدس میں روزگار نہ ہونے کے باعث آٹھ ہزار یہودی کام کاج چھوڑ کر جاچکے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی