سعودی عرب کے نامور تعلیم اور دانشور ڈاکٹر خالد الداخل نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس رواں ماہ کے آخر میں امریکہ کے زیر انتظام ہونے والی کانفرنس کے بارے میں پرجوش اور پرامید ہیں جبکہ اسرائیلی وزیراعظم کا مطالبہ ہے کہ مذکورہ کانفرنس کے منعقدین سے پہلے فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے- انہوں نے کہا کہ محمود عباس ریاض کا دورہ اس لئے کررہے ہیں کہ سعودی عرب کی قیادت کو اس کانفرنس میں شرکت پر آمادہ کرسکیں-
قدس پریس کے لئے جاری کردہ ایک بیان میں ڈاکٹر خالد الداخل نے کہا کہ فلسطینیوں کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ بیک وقت فلسطینیوں کی فلسطین میں واپسی اور بحالی کا مطالبہ بھی کریں اور اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو یہودی ریاست کے طور پر بھی تسلیم کریں کیونکہ اس طرح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور شدہ قرار داد نمبر194غیر موثر ہوجائے گی جس میں کہا گیاہے کہ فلسطینیوں کو اپنے وطن واپسی کا حق حاصل ہے –
سعودی عرب کے ماہر تعلیم کا کہناہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی جانب سے غزہ میں حماس کی حکومت کو ناکام بنانے کا مطالبہ ، سعودی حکومت کو اپنی رائے تبدیل کرنے پر مجبور نہ کرسکے گا ،کیونکہ سعودی حکومت کا موقف ہے کہ موجودہ خلفشار سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں- اسرائیلی جیلوں میں حماس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی قانون ساز کونسل کے اراکین نے نگران حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کی جانب سے شیخ رائد صلاح کی اپیل کے جواب میں جاری کئے گئے بیان کا خیرمقدم کیا ہے، یہ بیان انہوں نے استنبول میں منعقد ہونے والے القدس انٹرنیشنل فورم پر کیا-
اپنے پریس ریلیز میں اراکین قانون ساز کونسل نے کہا ہے کہ اس خاص موقع پر اس بیان سے ان لوگوں کو تقویت ملے گی جو مقبوضہ بیت المقدس ومسجد اقصی کے دفاع کے لئے لڑ رہے ہیں- انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ اور فتح تنظیم سے اپیل کی کہ وہ مذاکرات کا آغاز کریں-
