یکشنبه 11/می/2025

65 ممالک کے مندوبین کا قبلہ اول کی آزادی کے لیے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ

ہفتہ 17-نومبر-2007

ترکی کے دارالحکومت استنبول میں منعقدہ القدس انٹرنیشنل کانفرنس میں دنیا بھرسے 65 ممالک کے تین ہزار سے زائد مندوبین نے قبلہ اول کو پنجہ یہود سےآزادکرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے-کانفرنس میں مسلمانوں کے علاوہ مسیحی برادری بھی نمائندگی کررہی ہے- جمعرات کے روز شروع ہونے والی القدس کانفرنس کے پہلے سیشن میں مقررین نے قبلہ اول کی آزادی، مقبوضہ بیت المقدس کی مسلمانوں کو واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام مذہبی مقدسات کے خلاف یہودی سازشوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا- افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کے میزبان معن بشار نے فلسطین میں یہودی کالونیوں اور آباد کاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فلسطین میں تمام مقدسات مسلمانوں اور عیسائیوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا – انہوں نے کہا کہ یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصی کی بنیادوں میں ہیکل سیلمانی کے کھنڈرات کی تلاش کی آڑ میں کھودی جانے والی سرنگیں مسجد اقصی کو شہید کرنے کھلی سازش ہیں- سابق مصری وزیر اعظم عزیز صدقی نے القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت قبلہ اول کی آزادی کے لیے باتیں کم اورجہدوجہد تیز کرنے کی ضرورت ہے- اس سلسلے میں امت مسلمہ او ر عرب ممالک کو سنجیدگی سے سوچنا ہوگا- انہوں نے کہا کہ بنیادی حقوق کے حصول کا بہتر طریقہ قوت کے ذریعے جدوجہد کرنا ہے جو چیز قوت سے چھینی گئی ہو وہ قوت ہی سے واپس لی جاسکتی ہے- برطانوی اپوزیشن پارٹی ’’ریسپکٹ‘‘ کے صدر جارج گالوے نے کہا کہ القدس پر مسلمانوں اور عیسائیوں کا حق ہے اور یہ عرب دنیا ، مسلمانوں اور مسیحیوں کے تعلق کی کنجی ہے- انہوں نے بھی القدس سمیت تمام مقبوضات اور قبلہ اول کو یہودی غاصبوں کے تسلط سے آزاد کرانے کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا-
کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کی نمائندہ جماعت ’’تحریک اسلامی‘‘ اور مسجد اقصی کی تعمیر ومرمت کے ذمہ دار ادارے اقصی فائونڈیشن کے چیئر مین شیخ رائد صلاح نے کہا کہ القدس اور مسجد اقصی امت مسلمہ، عرب ممالک، فلسطینیوں او ر ہر آزاد انسان کا اجتماعی مسئلہ ہے، جب تک قبلہ اول یہودیوں کے تسلط میں ہے مسلمانوں کی آزادی کا تصور نہیں کیا جاسکتا- انہوں نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ قبلہ اول کی آزادی کے لیے اپنے جان مال او ر ہر چیز وقف کرنے کے لیے تیار رہیں- انہوں نے کہا القدس اور قبلہ اول کے یہودیوں کے قبضے میں ہونا مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے- مسلمان اگر بیدار ہیں تو انہیں اپنی آزادی کا ثبوت دیتے ہوئے قبلہ اول کی آزادی کے لیے اٹھ کھڑے ہونا چاہیے- مسجد اقصی کے گرد کھودی جانے والی خندقوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شیخ رائد صلاح نے خبردار کیا کہ اگر مسلمانوں اور عالمی برادری نے یہودیوں کی ان سازشوں کا بروقت نوٹس نہ لیا تو قبلہ اول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے-
فلسطین سے مسیحی برادری کے راہنما عطاء اللہ حنا نے کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں موجود مذہبی مقامات مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے یکساں قابل احترام ہیں- مسجد اقصی کے خلاف یہودی سرگرمیاں عیسائیوں کے مذہبی مقام ’’چرچ القیامہ‘‘ کے خلاف سازشیں ہیں اور ’’چرچ القیامہ‘‘ کے خلاف سازشیں قبلہ اول کے خلاف تصور کی جائیں گی- انہوں نے مزید کہا کہ القدس مسلمانوں اور عیسائیوں کے اتحاد اور ان کی باہمی یگانگت کی علامت ہے-

مختصر لنک:

کاپی