یکشنبه 11/می/2025

مسجد اقصی کو فلسطینی اتحاد سے آزاد کرایا جاسکتا ہے :ھنیہ

ہفتہ 17-نومبر-2007

فلسطینی اتھارٹی کے منتخب وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے جمعرات کے روز ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کیا جس میں انہوں نے فلسطین میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر گفتگو کی- انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطینی قومی کونسل کے الجزائر میں ہونے والے اجلاس کو انیس برس ہورہے ہیں اور فلسطینیوں کے کوئی بھی حقوق بحال نہیں ہوئے ہیں- اگر فلسطینیوں نے اپنے قومی حقوق کے حوالے سے کئی بار رعایتیں دی ہیں،انہوں نے کہا کہ اسرائیل ہر جگہ ہمارے لوگوں کے خلاف کاروائی کررہاہے، یہ تشدد بیت المقدس اور مسجد اقصی کے خلاف بھی جاری ہے- انہوں نے اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ کے دائیں بازو کے ارکان کے حرم الشریف کے دورے اور مسجد اقصی کے نزدیک کھدائی کی بھی مذمت کی-
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے پیش کی جانے والی اس تجویز کی مذمت کی کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کو تسلیم کرلے، انہوں نے کہا کہ مسجد اقصی اور بیت المقدس کو لاحق خطرات اسی وقت کم ہوں گے کہ جب اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ہوگا- انہوں نے کہا کہ اسرائیلی سیاستدان مطالبہ کررہے ہیں کہ بیت المقدس کے بارے میں کوئی فیصلہ کرتے ہوئے ساٹھ کی بجائے اسی ووٹ ہونے چاہئیں- اس لئے ضروری ہے کہ فلسطین کی طرف سے بھی ایک صاحب عزم قلم ترجمان کی ضرورت ہے کہ جو اپنے موقف پر قائم رہ سکے- انہوں نے کہا کہ اپنی مسلسل کوشش کے باوجود اسرائیلی بیت المقدس کو یہودی شہر میں تبدیل نہیں کرسکے ہیں، وہ  ئندہ بھی ایسا نہ کرسکیں گے- انہوں نے کارکنان کی سرگرمی کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مرحوم لیڈروں کے احترام اور باہمی رواداری کو فروغ دینے کے لئے ریلی کے انعقاد کی اجازت دی تھی تاکہ جو کچھ حماس کے ساتھ مغربی کنارے میں ہو رہاہے فتح کے ساتھ غزہ میں وہ کچھ نہ ہو-
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اس ریلی اور اس جیسی دوسری ریلیوں کے غزہ کی پٹی میں انعقاد میں بھرپور تعاون کیا ہے- انہوں نے ریلی کے بعد ہونے والے واقعات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعات کی تحقیق کرنے کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے اور جلد ہی اس کی رپورٹ حکومت کو پہنچ جائے گی اور جو لوگ بھی ناخوشگوار واقعات کو ہوا دینے میں شریک رہے ہوں گے ان کے خلاف کاروائی ہوگی چاہے وہ کسی بھی سیاسی جماعت سے یا حماس سے بھی تعلق رکھتے ہوں-
انہوں نے مغربی کنارے کی حکومت کو ایک بار پھر مفاہمت کا پیغام دیا نیز یہ بھی کہا کہ یہ پیش کش کسی کمزور ی کی وجہ سے نہیں ہے- انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ خیال کررہے ہیں کہ وہ حماس کو ناکام کرنے اور اس میں انتشار پیدا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، وہ غلطی پر ہیں ،انہوں نے کہا کہ حماس کوانتشار کا شکار کرنا  سان نہیں ہے- انہوں نے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور اقتصادی محاصرے کے خاتمے کا مطالبہ کیا –

مختصر لنک:

کاپی