اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے مسجد اقصی کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف پورے غزہ میں مظاہرے کیے- حماس کی دعوت پر مسجد عمری اور مسجد فلسطین سے نکلنے والے جلوس فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے گھر کے سامنے اکٹھے ہوگئے- حاضرین نے مسجد اقصی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور تل ابیب سے فلسطینی صدر کے مذاکرات کو مسترد کردیا-
واضح رہے کہ حال ہی میں یہودی آباد کار مسجد اقصی کے نچلے حصے میں داخل ہوگئے تھے اور انہوں نے مذہبی رسومات ادا کیں- دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ سے محمود عباس کی یکے بعد دیگرے ملاقاتیں جاری ہیں- جلوس میں حماس کے علاوہ اسلامی جہاد، فتح الیاسر اور عوامی محاذکے کارکنان اور قائدین نے شرکت کی- حماس کے راہنماء ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے خاتمے کا وقت قریب آچکا ہے کیونکہ اس کا ظلم بہت زیادہ ہو چکاہے- ڈاکٹر خلیل نے حماس کے کارکنان کو مسجد اقصی کو آزاد کرانے کے لیے تیاری کا حکم دیا- انہوں نے فلسینی صدر کو مخاطب ہو کر کہا کہ ہم آپ کے گھر کے سامنے کھڑے ہیں- اگر مسجد اقصی کے بارے میں کوئی کوتاہی برتی گئی، اگر فلسطینی اصولوں کو نقصان پہنچا، اگر شہداء کے خون سے بے وفائی کی گئی اور اگر فلسطینی عوام کی امنگوں کو ٹھیس پہنچائی گئی تو اس کو قبول نہیں کیا جائے گا- اسلامی جہاد کے راہنماء خالد البطش نے کہا کہ ناکہ بندی کے ذریعے فلسطینیوں کو زیر کرنے اور انہیں اپنے حقوق سے دستبردار کرانے کی امریکی سازش کبھی کامباب نہیں ہوگی-
فلسطینیوں کو اسلامی ممالک کی مزید امداد کا انتظار ہے- مسجد اقصی اور فلسطینی عوام کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینیوں کو متحد ہونا ہوگا- خالد البطش نے شیخ احمد یاسین شہید، سابق فلسطینی صدر یاسر عرفات، ڈاکٹر فتحی الشقاقی اور شہد ابو علی مصطفی کو ان کی گراں قدر خدمات پر خراج تحسین پیش کیا- انہوں نے حماس اور فتح سے مطالبہ کیا کہ وہ مذاکرات کے میز پر اکٹھے ہو کر فلسطینیوں کی وحدت کو یقینی بنائیں- عوامی مزاحمتی کمیٹیوں کے عسکری ونگ الناصر صلاح الدین بریگیڈ کےکمانڈر نے کہا کہ انہوں نے اپنے مجاہدین کو اسرائیل کے خلاف فدائی حملوں کا حکم دے دیا ہے- ہماری قیادت حماس کی آئینی حکومت پر اعتماد رکھتی ہے-
واضح رہے کہ حال ہی میں یہودی آباد کار مسجد اقصی کے نچلے حصے میں داخل ہوگئے تھے اور انہوں نے مذہبی رسومات ادا کیں- دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ سے محمود عباس کی یکے بعد دیگرے ملاقاتیں جاری ہیں- جلوس میں حماس کے علاوہ اسلامی جہاد، فتح الیاسر اور عوامی محاذکے کارکنان اور قائدین نے شرکت کی- حماس کے راہنماء ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے خاتمے کا وقت قریب آچکا ہے کیونکہ اس کا ظلم بہت زیادہ ہو چکاہے- ڈاکٹر خلیل نے حماس کے کارکنان کو مسجد اقصی کو آزاد کرانے کے لیے تیاری کا حکم دیا- انہوں نے فلسینی صدر کو مخاطب ہو کر کہا کہ ہم آپ کے گھر کے سامنے کھڑے ہیں- اگر مسجد اقصی کے بارے میں کوئی کوتاہی برتی گئی، اگر فلسطینی اصولوں کو نقصان پہنچا، اگر شہداء کے خون سے بے وفائی کی گئی اور اگر فلسطینی عوام کی امنگوں کو ٹھیس پہنچائی گئی تو اس کو قبول نہیں کیا جائے گا- اسلامی جہاد کے راہنماء خالد البطش نے کہا کہ ناکہ بندی کے ذریعے فلسطینیوں کو زیر کرنے اور انہیں اپنے حقوق سے دستبردار کرانے کی امریکی سازش کبھی کامباب نہیں ہوگی-
فلسطینیوں کو اسلامی ممالک کی مزید امداد کا انتظار ہے- مسجد اقصی اور فلسطینی عوام کے خلاف سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینیوں کو متحد ہونا ہوگا- خالد البطش نے شیخ احمد یاسین شہید، سابق فلسطینی صدر یاسر عرفات، ڈاکٹر فتحی الشقاقی اور شہد ابو علی مصطفی کو ان کی گراں قدر خدمات پر خراج تحسین پیش کیا- انہوں نے حماس اور فتح سے مطالبہ کیا کہ وہ مذاکرات کے میز پر اکٹھے ہو کر فلسطینیوں کی وحدت کو یقینی بنائیں- عوامی مزاحمتی کمیٹیوں کے عسکری ونگ الناصر صلاح الدین بریگیڈ کےکمانڈر نے کہا کہ انہوں نے اپنے مجاہدین کو اسرائیل کے خلاف فدائی حملوں کا حکم دے دیا ہے- ہماری قیادت حماس کی آئینی حکومت پر اعتماد رکھتی ہے-