یکشنبه 11/می/2025

مذاکرات کے لیے اسرائیلی شرط خطرناک ہے: حماس

ہفتہ 17-نومبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پارلیمانی گروپ ’’تبدیلی و اصلاح‘‘ کے ترجمان صلاح برداویل نے القدس بین الاقوامی سیمینار کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیمینار اس بات کا اظہار تھا کہ کوئی بھی اسلامی اور عرب ملک بیت المقدس اور پناہ گزینوں کے حق واپسی سے کسی بھی صورت دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں- سیمینار کے شرکاء کااس بات پر اتفاق تھا کہ قومی فلسطینی سطح پر مذاکرات شروع کیے جائیں- اسرائیل سے ملاقاتوں اور اپنے حقوق سے دستبرداری کی بنیاد پر مذاکرات ممکن نہیں ہیں-
صلاح برداویل نے اخباری بیان میں کہا کہ سیمینار کا انعقاد ایسے موقع پر کیاگیا جب اسرائیلی جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں- سیمینار کے دن یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصی کی بے حرمتی کی اور مسجد اقصی حال میں داخل ہوگئے- صلاح برداویل نے متنبہ کیا کہ مذاکرات شروع کرنے کے لیے اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم کیے جانے کی شرط کا مطلب فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی سے دستبرداری ہوگا- اگر اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم کرلیا گیا تو اپنے گھروں سے نکالے گئے پندرہ لاکھ سے زائد فلسطینی اپنے وطن نہیں جاسکیں گے- اسرائیل کی شرط بہت خطرناک ہے- اناپولیس امن کانفرنس میں شریک فلسطینی صدر کو چوکنا رہنا چاہیے-

مختصر لنک:

کاپی