اسرائیل نے رواں ماہ کی 18 تاریخ سے غرب اردن میں نئی فوجی مشقیں شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے- اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق نئی فوجی مشقوں کا مقصد آئندہ کسی بھی ممکنہ کارروائی کے لیے تیاری کرنا اور کسی بھی مزاحمت سے احسن طریقے سے نبرد آزما ہونا ہے-
ترجمان نے مزید کہا کہ یہ مشقیں جولائی میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم بعد میں بعض ناگزیر وجووہات کی بنا پر اسے نومبر تک موخر کردیا گیا – دریں اثناء اسرائیلی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیل نے یہ مشقیں امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر اناپولس میں ہونے والی امن کانفرنس کی ناکامی کی صورت میں اپنی نئی حکمت عملی پر عمل در آمد کے لیے شروع کی ہیں- کیونکہ حکام اس کانفرنس میں اپنے مرضی کے فیصلے حاصل کرانے کے حواسے زیادہ پرامید نہیں-
کانفرنس کی ناکامی کی صورت میں اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی بڑے آپریشن کا آغاز کر سکتا ہے-غزہ میں حماس کی بڑھتی ہوئی قوت اور اس کی حکومت، شام کی جوہری توانائی کے حصول کی کوششیں اور ایران کے ایٹم بم کی تیاری جیسے اقدامات اسرائیل کے سامنے بڑے چیلنج ہیں-
ترجمان نے مزید کہا کہ یہ مشقیں جولائی میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم بعد میں بعض ناگزیر وجووہات کی بنا پر اسے نومبر تک موخر کردیا گیا – دریں اثناء اسرائیلی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیل نے یہ مشقیں امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر اناپولس میں ہونے والی امن کانفرنس کی ناکامی کی صورت میں اپنی نئی حکمت عملی پر عمل در آمد کے لیے شروع کی ہیں- کیونکہ حکام اس کانفرنس میں اپنے مرضی کے فیصلے حاصل کرانے کے حواسے زیادہ پرامید نہیں-
کانفرنس کی ناکامی کی صورت میں اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی بڑے آپریشن کا آغاز کر سکتا ہے-غزہ میں حماس کی بڑھتی ہوئی قوت اور اس کی حکومت، شام کی جوہری توانائی کے حصول کی کوششیں اور ایران کے ایٹم بم کی تیاری جیسے اقدامات اسرائیل کے سامنے بڑے چیلنج ہیں-