اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) نے اسرائیلی فوجی دستوں کے ہاتھوں حماس سے تعلق رکھنے والے دواراکین کی گرفتاری کو غیر اخلاقی جرم قرار دیا ہے اور اسے فلسطین کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے- غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزہری نے کہا ہے کہ ان گرفتاریوں سے مطلوب یہ ہے کہ فلسطینی قانون ساز کونسل کو تحلیل کردیا جائے- انہوں نے مزید کہا کہ خاتون رکن قانون ساز کونسل کی گرفتاری سے یہ واضح ہوتاہے کہ اسرائیلی فوجی دستے فلسطینی عوام اور اس کے منتخب نمائندوں کو ٹارگٹ بنا رہے ہیں-
ابوزہری نے خبردار کیا کہ پچپن سالہ ڈاکٹر مریم صالح اور دیگر لوگوں کو اگر کوئی گزند پہنچا تو اس کی ذمہ داری اسرائیلی فوج پر عائد ہوگی، انہوں نے قانون ساز اداروں اور بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ رکن کونسل اور دیگر گرفتار شدہ اراکین کی رہائی کے لئے حکومت اسرائیل پر دباؤ ڈالیں- صالح کے عزیزوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی دستوں نے علی الصبح ایک بجے چھاپہ مارا اور پورے گھر کی تلاشی لی – انہوں نے کہاکہ فوجیوں نے صالح کے خاندان کے لوگوں کو ایک کمرے میں دوگھنٹے تک بند کئے رکھا اور مریم صالح کی گرفتاری سے قبل اس سے تفتیش کرتے رہے-
فوجیوں نے صالح کے شوہر نظمی مصلح کو ایک نوٹیفیکیشن دیا جس میں کہاگیا تھاکہ انہیں تفتیش کے لئے طلب کیا جا رہاہے- صالح کے عزیزوں نے بتایا کہ فوجیوں نے صالح کے معذور شوہر 33 سالہ احمد کے کمرے میں داخل ہو کر اسے بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی –
اسرائیلی فوجی دستوں نے مریم صالح کے گھرکا 26 ستمبر کو محاصرہ کرلیا اور اس کے بیٹے عبدالرحمن مصلح کو گرفتار کرلیا، وہ اوفر نظر بندی کیمپ میں ہے کہ جو رام اللہ کے مغرب میں واقع ہے- بیت لحم کے مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجی دستوں نے فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن خالد طافش کو اس کے گھر سے اغوا کرلیا- اسرائیلی فوجی دستوں نے طافش کو چند ماہ قبل ہی جیل سے رہا کیاتھا اور اس نے کئی برس قید میں گزارے تھے، وہ قید کی حالت میں فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن منتخب ہوئے تھے- رام اللہ شہر میں، اسرائیلی فوجی دستوں نے خیراتی انجمن کی قید چیئرپرسن ندا الجبوسی کو بھی گرفتار کرلیا ، اس کے خاندان کے افراد نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی دستوں نے حسان کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کو گرفتار کرلیا، اس خاندان کے نو بچے ماں باپ کے بغیر رہیں گے –
اسرائیلی فوجی دستوں نے اب تک چوالیس اراکین قانون ساز کونسل کو گرفتار کرلیا ہے، ان میں سے چالیس کا تعلق حماس سے ہے، ان میں قانون ساز کونسل کے سپیکرڈاکٹر عزیز اے دویک اور سیکرٹری ڈاکٹر محمود الرماحی بھی شامل ہیں،گرفتاریوں کی یہ مہم جون 2006ء میں شروع ہوئی تھی-
اسرائیلی فوجی دستوں نے چالیس سالہ جمال حدیدہ کو گرفتار کرنے کی کوشش کی کہ جو طولکرم شہر میں فلسطینی قانون ساز کونسل کے دفتر کا ڈائریکٹر ہے لیکن وہ اپنے گھر پر موجود نہ تھے- حدیدہ نے اسرائیلی جیلوں میں دس برس گزارے ہیں اور ایک سال قبل ہی رہا ہوئے ہیں، اس نے فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں بھی وقت گزارا ہے –
