فلسطینی اتھارٹی کی نگران حکومت نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں فلسطینی اتھارٹی کے مندوب ریاض منصور کی کوشش ہے کہ فلسطینیوں کی باہمی لڑائی کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرادیا جائے، اسی لئے انہوں نے ایک قرارداد تیار کی ہے جس میں فلسطینی تحریک مزاحمت کی مذمت کی گئی ہے اور اسے دہشت گردقرار دے کر فلسطینیوں کے باہمی تعلقات کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے –
فلسطینی اتھارٹی کی نگران حکومت کے ترجمان طاہر انونو نے کہا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی قیادت نے داخلی مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کی کوشش کی ہے، قبل ازیں فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی میں فوجی دستے داخل کرنے کی کوشش کی تھی، بعد ازاں غزہ کی پٹی سے پابندی ختم کرنے کی قرار داد آئی تو اسے بھی فلسطینی اتھارٹی نے مسترد کردیاتھا- فلسطینیوں کے داخلی معاملات اور آزادی کے ساتھ فیصلہ سازی کا عمل متاثر ہوگا، علاوہ ازیں فلسطینیوں کے قومی مفادات کو نقصان پہنچے گا –
اسی اثناء میں فلسطینی قیدیوں نے اسرائیلی جیلوں میں وزیر اسیران و سابق اسیران سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے نمائندے نے اقوام متحدہ میں غزہ کی پٹی میں حماس کی حکومت کے خلاف جو قرار داد پیش کی ہے وہ فلسطینیوں کی توہین کے مترادف ہے اور اسرائیل کو دعوت دی جا رہی ہے کہ فلسطینیوں کو با سانی اپنے پاس رکھے- قیدیوں نے امید ظاہر کی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی رام اللہ میں قائم حکومت اخلاقی گراوٹ کا شکار ہوچکی ہے اور اس کا فلسطینی اقدار و روایات سے تعلق ختم ہوتا جا رہاہے – انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاض منصور کو معزول کیا جائے کیونکہ ان کے اقدامات سے فلسطین کو نقصان پہنچ رہاہے –
