سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایرئیل شیرون کے بیٹے جلعاد شیرون پر امریکہ میں ناجائز منافع خوری کا مقدمہ قائم کیا گیا ہے- تفصیلات کے مطابق جلعاد شیرون پر دو تجارتی کمپنیوں ’’مزرعہ شکیم‘‘ اور ’’لرنرمنور‘‘ میں مختلف ٹھیکوں کے دوران 1.8 ملین ڈالر کی ناجائز منافع خوری کا الزام ہے-
واشنگٹن کی ایک عدالت میں یہ دعوی ایک اسرائیلی آڑھتی کی طلاق یافتہ بیوی نے دائر کیا ہے- مقدمے میں جلعاد شیرون کے علاوہ دیگر افراد میں خاتون کا سابقہ شوہر بھی شامل ہے- مدعیہ ڈالیا گنگارڈ کا کہنا ہے کہ اس کے سابقہ شوہر اری گنگارڈ شکیم کمپنی کے 1994ء سے ڈائریکٹر تھے- اس دوران انہوں نے کمپنی کے لیے 600 ملین ڈالر کے قرض لیے اور اس پر ادا کردہ سود اور اصل رقم میں خورد برد کی- مدعیہ کا کہنا ہے کہ اس رقم میں تمام حصہ داروں کے برابر شئیرز ہیں، لیکن جلعاد شیرون نے ناجائز منافع خوری کے لیے کمپنی کے مال میں بے ضابطگیاں کیں اور اپنے والد کے اثر و رسوخ کو استعمال کیا اور اپنے شئیر ہولڈرزکو ان کے حقوق تک بھی فراہم نہ کیے-
واشنگٹن کی ایک عدالت میں یہ دعوی ایک اسرائیلی آڑھتی کی طلاق یافتہ بیوی نے دائر کیا ہے- مقدمے میں جلعاد شیرون کے علاوہ دیگر افراد میں خاتون کا سابقہ شوہر بھی شامل ہے- مدعیہ ڈالیا گنگارڈ کا کہنا ہے کہ اس کے سابقہ شوہر اری گنگارڈ شکیم کمپنی کے 1994ء سے ڈائریکٹر تھے- اس دوران انہوں نے کمپنی کے لیے 600 ملین ڈالر کے قرض لیے اور اس پر ادا کردہ سود اور اصل رقم میں خورد برد کی- مدعیہ کا کہنا ہے کہ اس رقم میں تمام حصہ داروں کے برابر شئیرز ہیں، لیکن جلعاد شیرون نے ناجائز منافع خوری کے لیے کمپنی کے مال میں بے ضابطگیاں کیں اور اپنے والد کے اثر و رسوخ کو استعمال کیا اور اپنے شئیر ہولڈرزکو ان کے حقوق تک بھی فراہم نہ کیے-