پنج شنبه 01/می/2025

اسلامی اوقاف کی عمارتوں کو گرانے کا صہیونی منصوبہ

اتوار 4-نومبر-2007

مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آثار قدیمہ کا ادارہ مسجد اقصی کے قریب یہودی معبد کو دیوار گریہ سے سرنگ کے ذریعے ملانے کا پروگرام بنارہا ہے- جس سے اسلامی اوقاف کی ہزاروں سال پرانی عمارتوں کے منہدم ہونے کا خطرہ ہے- یہودی مذہبی پیشوا حاخام شموئیل رابینووچ کے مطابق ابھی تک منصوبے کے لیے اسرائیلی حکومت، سیکورٹی اداروں اور آثار قدیمہ کی اتھارٹی سے منظوری لینا باقی ہے- یہودی آثار کے ادارے نے معبد کو دیوار گریہ سے سرنگ کے ذریعے ملانے کے نقشے پر معبد کی مالک شیرنا ماسکو وچ سے معاہدہ کرلیا ہے- یہودی معبد کی مالک شیرنا ماسکووچ ارب پٹی امریکی یہودی ارفینگ ماسکو وچ کی بیوی ہے- ارفینگ ماسکو وچ پرانے مقبوضہ بیت المقدس میں عربوں کے گھروں کو خریدنے میں متحرک ہے-
عرب ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی رکن پارلیمنٹ جمال زحالقہ نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کو خط میں مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت کو یہودی معبد کو دیوار گریہ سے ملانے کے منصوبے کی منظوری سے روکنے کے لیے مداخلت کرے- سرنگ مسلمانوں کے گھروں کے نیچے سے گزرے گی- بین الاقوامی قانون کے مطابق ایک مقبوضہ علاقے میں اسرائیل کو اس طرح کے منصوبے کا حق حاصل نہیں ہے- سرنگ علاقے کی عمارتوں اور مسجد اقصی کے حرم کے لیے خطرہ ہوگی- جمال زحالقہ نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی سرنگ کے مسئلہ، مسجد اقصی کے لیے خطرہ پیدا کرنے والے منصوبوں اور مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی سازش کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کی تجویز پیش کرے گی-

مختصر لنک:

کاپی