پنج شنبه 08/می/2025

دمشق میں مجوزہ قومی فلسطین کانفرنس

منگل 30-اکتوبر-2007

امریکی اسرائیلی سازشوں کے خلاف اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے شام کے دارالحکومت دمشق میں 7سے 9نومبر تک فلسطینی قومی کانفرنس کاانعقاد کیا جا رہاہے-اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) کے پولٹ بیورو رکن محمد نزال نے کہا ہے کہ دمشق کانفرنس فلسطینی سیاسی طاقتوں کا بہت بڑا مظاہرہ ہوگا جو ثابت کردے گا کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق سے دستبرداری کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں-کانفرنس میں شریک فلسطینیوں کی اصل نمائندہ جماعتیں شریک  ہوں گی –
محمد نزال نے بیان میں کہا ہے کہ کانفرنس میں فلسطین کے موجودہ اندرونی حالات کی سنگینی اور حل بارے تجاویز  زیر بحث لایا جائے گا- فلسطینی علاقوں کی تقسیم کے مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے گا- قومی اتحاد ہی آزادی فلسطین کی بنیاد ہے – حماس کے رہنما نے ذکرکیا کہ کانفرنس کے اہداف میں صحیح بنیادوں پر پی ایل او کی تشکیل نو بھی شامل ہے-
محمد نزال نے فلسطینی صدر کے حامیوں کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ دمشق کانفرنس کا مقصد فلسطینی علاقوں کی حالیہ تقسیم کو جاری رکھناہے – صدارتی دفتر کے بیانات کا مقصد کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے – صدارتی بیانات اس خوف و ہراس کو ظاہر کرتے ہیں جو فتح تحریک کے حلقوں میں موجود ہیں – انہوں نے کہاکہ کانفرنس کے قیام کا مقصد دنیا کو یہ سیاسی پیغام دیناہے کہ جو لوگ اسرائیل سے مذاکرات کررہے ہیں انہیں فلسطینی عوام کے حقوق سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے-
محمد نزال نے مزید کہا کہ کانفرنس کی  آرگنائزنگ کمیٹی نے فتح سمیت تمام فلسطینی سیاسی جماعتوں اور گروپوں کو دعوت دے دی ہے – ایک سوال کے جواب میں  محمد نزال نے کہا ہے کہ شام نے جب ہمیں کانفرنس کے انعقاد کی منظوری دی توسب حالات ان کے سامنے تھے – انہیں معلوم ہے کہ تمام فلسطینی جماعتوں کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے – میرا نہیں خیال کہ صدر محمود عباس کے حامیوں کی سازشیں کامیاب ہوں گی – فلسطینی سیاسی جماعتوں، اداروں ،فلسطین کے اندر اور باہر فلسطینی عوامی یونینز کے 70سے زیادہ نمائندے کانفرنس میں شریک ہوں گے – کانفرنس میں عرب ممالک کی سرکاری ، سیاسی ، قومی اور عوامی شخصیات بھی شرکت کریں گی –

مختصر لنک:

کاپی