امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی دعوت پر نومبر میں امریکہ میں بلائی گئی امن کانفرنس کی امریکی یہودیوں نے مخالفت کی ہے- ایک امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں مقیم ’’خاخام کونسل‘‘ کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی جس میں امریکہ میں مقیم ایک ہزار مذہبی پیشوائوں نے دستخط کیے ہیں-
دستاویز میں یہودیوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ چونکہ بش کی دعوت پر بلائی گئی مشرق وسطی امن کانفرنس کا مقصد اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہے لہذا وہ ایسی کسی نام نہاد امن کانفرنس کی حمایت نہیں کرتے، جس میں اسرائیل کو پسپائی پر مجبور کیا جارہا ہو- دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ غرب اردن سے یہودیوں کے انخلاء کا خواہش مند ہے اور غرب اردن اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے انخلاء سے مزاحمت کار تل ابیب تک پہنچ جائیں گے- لہذا تل ابیب کو محفوظ رکھنے کے لیے غرب اردن پر قبضہ برقرار رکھنا ناگزیر ہے-
دستاویز میں یہودیوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ چونکہ بش کی دعوت پر بلائی گئی مشرق وسطی امن کانفرنس کا مقصد اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہے لہذا وہ ایسی کسی نام نہاد امن کانفرنس کی حمایت نہیں کرتے، جس میں اسرائیل کو پسپائی پر مجبور کیا جارہا ہو- دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ غرب اردن سے یہودیوں کے انخلاء کا خواہش مند ہے اور غرب اردن اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے انخلاء سے مزاحمت کار تل ابیب تک پہنچ جائیں گے- لہذا تل ابیب کو محفوظ رکھنے کے لیے غرب اردن پر قبضہ برقرار رکھنا ناگزیر ہے-