فلسطینی اتھارٹی کا سلامتی محکمہ جو فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے کنٹرول میں ہے نے مغربی کنارے میں حماس کے حامیوں کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے- جمعہ کے روز بھی حماس کے چار کارکنان کو مغربی کنارے سے اغواء کرلیا گیا-
اغواء کیے جانے والے فلسطینیوں کو فلسطینی اتھارٹی کے اہل کاروں نے اپنے گھروں سے اغواء کیا- مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سیکورٹی محکمہ نے ان لوگوں کو اسی وحشیانہ طرز سے اغواء کس طریقے کو اسرائیلی پولیس استعمال کرتی ہے- محمود عباس کی سیکورٹی فورس نے مغربی کنارے سے سینکڑوں فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے- اگرچہ فلسطینی گھرانوں اور فلسطینی قانون دانوں کی طرف سے کئی بار اپیل کی جاچکی ہے کہ محمود عباس اس سلسلے کو بند کرائیں- فلسطینی اتھارٹی کی نگران حکومت کے ترجمان طاہر نونو نے اپنے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت جبر و تشدد ظلم و زیادتی اور فوجی کارروائیوں کے ذریعے دہشت گردی کی مرتکب ہو رہی ہے-لیکن ان کارروائیوں سے فلسطینیوں کے عزم و ارادے کو نہیں توڑا جاسکتا- انہوں نے محمود عباس اور ایہود اولمرٹ کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کو شرمناک قرار دیا کیونکہ ان ملاقاتوں کے باوجود اسرائیلی کارروائیوں میں کمی نہیں آئی ہے-
اغواء کیے جانے والے فلسطینیوں کو فلسطینی اتھارٹی کے اہل کاروں نے اپنے گھروں سے اغواء کیا- مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سیکورٹی محکمہ نے ان لوگوں کو اسی وحشیانہ طرز سے اغواء کس طریقے کو اسرائیلی پولیس استعمال کرتی ہے- محمود عباس کی سیکورٹی فورس نے مغربی کنارے سے سینکڑوں فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے- اگرچہ فلسطینی گھرانوں اور فلسطینی قانون دانوں کی طرف سے کئی بار اپیل کی جاچکی ہے کہ محمود عباس اس سلسلے کو بند کرائیں- فلسطینی اتھارٹی کی نگران حکومت کے ترجمان طاہر نونو نے اپنے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت جبر و تشدد ظلم و زیادتی اور فوجی کارروائیوں کے ذریعے دہشت گردی کی مرتکب ہو رہی ہے-لیکن ان کارروائیوں سے فلسطینیوں کے عزم و ارادے کو نہیں توڑا جاسکتا- انہوں نے محمود عباس اور ایہود اولمرٹ کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کو شرمناک قرار دیا کیونکہ ان ملاقاتوں کے باوجود اسرائیلی کارروائیوں میں کمی نہیں آئی ہے-