جمعه 02/می/2025

فلسطینی معاشی ناکہ بندی ظالمانہ پالیسی کی نظیر ہے

جمعرات 25-اکتوبر-2007

سوئٹزر لینڈ کے بیرون ملک کام کرنے والے ترقیاتی ادارے ’’سوئٹزرلینڈ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ کارپوریشن‘‘ نے غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے-
غزہ میں کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل والٹر فاسٹ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاشی ناکہ بندی کو اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کی ظالمانہ پالیسی قرار دیا- والٹر نے کہا کہ ان کا ملک فلسطین میں بلاتفریق شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے کام کررہا ہے- 2006ء میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی کامیابی اور اس کی حکومت کو بھی ان کے ملک نے تسلیم کیا- انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ یورپی برادری سے حماس حکومت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں- ایک سوال کے جواب میں والٹر فاسٹ نے کہا کہ وہ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ سمیت حماس کی اعلی قیادت سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں-
کارپوریشن کے سربراہ نے حماس حکومت کو کارپوریشن اور ایسے ملک کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا بھی یقین دلایا- اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی حقوق کے عالمی ادارے کے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے پر بھی اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس قسم کی ظالمانہ سرگرمیوں سے باز رہنے کا مطالبہ کیا-

مختصر لنک:

کاپی