اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے مغربی کنارے کے سیکورٹی اہل کاروں اور اسرائیلی قابض فوج سے کسی قسم کا سیکورٹی کوآرڈینیشن نہ کیا جائے- انہوں نے فلسطینی جماعتوں سے بھی اپیل کی ہے کہ اس طرز عمل کو ناپسندیدہ قرار دیں-
حماس نے اپنا مؤقف اس وقت جاری کیا کہ جب مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس محکمہ کے کمانڈر ٹومنیق الطواری نے اعلان کیا کہ مجاہدین کے ایک گروپ کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے تھے- جس کی اریحا میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات تھی- حماس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن مشیر المصری نے کہا ہے کہ اس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ محمود عباس ’’اولمرٹ جیسے مجرموں اور قاتلوں‘‘ کو تحفظ فراہم کرنے کے حق میں ہیں-
مصری نے الزام عائد کیا کہ ان مجاہدین کی گرفتاری اور تاحال جیل میں ہونے سے پتہ چلتا ہے کہ سیکورٹی کا محکمہ اسرائیلیوں سے بھرپور تعاون کررہا ہے- انہوں نے مزاحمت کرنے والی جماعتوں خصوصاً الاقصی شہداء بریگیڈ جو فتح کا عسکری بازو سے اپیل کی ہے کہ ان لوگوں کے بارے میں اپنی پالیسی واضح کریں کہ جو صہیونیوں کا دفاع کررہے ہیں-
مصری نے کہا کہ طواری کو یاسر عرفات کی حفاظت کرنا چاہیے تھی جو طواری کی آنکھوں کے سامنے زہر دے کر ہلاک کردیئے گئے تھے- انہوں نے کہا کہ طواری اور ان کے ساتھیوں کو کوشش کرنا چاہیے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی نہیں فلسطینی شہریوں کی جانوں کا تحفظ کریں جو اسرائیلی تشدد کا شکار ہیں-