اسرائیلی وزیرزراعت شالوم سمحون نے وزیر دفاع ایہودباراک کو غزہ کی پٹی میں فاقہ کی حالت پیدا ہونے سے متنبہ کیاہے اور غزہ کی پٹی میں فوری طور پر 4500بچھڑے اور گائے بھیجنے کا مطالبہ کیاہے- شالوم سمحون کا کہناہے کہ اسرائیل کی جانب غزہ کی پٹی کو دشمن ریاست قرار دیئے جانے کے بعد سے وزارت دفاع نے متعدد غذائی اجناس کے غزہ کی پٹی میں داخلے پر بلاجواز پابندی عائد کررکھی ہے-
انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اگر یہی پالیسی جاری رکھی تو غزہ کی پٹی میں فاقوں کی نوبت جائے گی- شہری بھوک سے ہلاک ہوجائیں گے- اسرائیلی معیشت کو بھی نقصان ہوگا جیساکہ اب وافر مقدار کے باعث اسرائیل میں گوشت کی قیمت میں کمی آگئی ہے- شالوم نے سمحون نے وزارت دفاع سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کو اسرائیل کے راستے اپنی شہتوت اور پھولوں کی پیداوار برآمد کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے- فلسطینیوں نے دونوں اجناس ہالینڈ کی مدد سے کاشت کی ہیں- ان اجناس کی برآمد روکنا فلسطین ہی نہیں بلکہ ہالینڈ کی معیشت کے خلاف بھی حملہ ہے-
انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اگر یہی پالیسی جاری رکھی تو غزہ کی پٹی میں فاقوں کی نوبت جائے گی- شہری بھوک سے ہلاک ہوجائیں گے- اسرائیلی معیشت کو بھی نقصان ہوگا جیساکہ اب وافر مقدار کے باعث اسرائیل میں گوشت کی قیمت میں کمی آگئی ہے- شالوم نے سمحون نے وزارت دفاع سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کو اسرائیل کے راستے اپنی شہتوت اور پھولوں کی پیداوار برآمد کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے- فلسطینیوں نے دونوں اجناس ہالینڈ کی مدد سے کاشت کی ہیں- ان اجناس کی برآمد روکنا فلسطین ہی نہیں بلکہ ہالینڈ کی معیشت کے خلاف بھی حملہ ہے-