فلسطینی مجاہدین کی مسلح کارروائیوں نے اسرائیلی فوج میں خوف وہراس کی فضاء میں اضافہ کردیا ہے، جس کی وجہ سے فوجی خدمات سے فرار میں بھی اضافہ ہو رہا ہے- عبرانی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق 2000 سے قبل اسرائیلی فوج میں فرار کے امکانات نہ ہونے کے برابر تھے-
اس کے بعد شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ نے اسرائیلی فوج میں بڑے پیمانے پر خوف اور پریشانی کی لہر پیدا کی-2004ء میں60 فوجیوں نے فوج سے راہ فرار اختیار کی- جبکہ اسی سال1288فوجیوں نے بھاگنے کی کوششیں کیں جو ناکام بنا دی گئیں-2006ء میں بھگوڑوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوااور مفرورین کی تعداد81 تک پہنچ گئی جبکہ1386 فوجیوں نے بھاگنے کی کوشش کی جو ناکام بنا دی گئی- رپورٹ کے مطابق فوج میں عسکری خدمات سے انکار کرنے والے فوجیوں میں مردوں بہ نسبت خواتین کی تعداد زیادہ ہے- یہودی خواتین دوسرے شعبوں میں کام کوفوجی خدمات پر ترجیح دیتی ہیں-
رپورٹ کے مطابق رواں سال بھاگنے کے کل 906 واقعات رونما ہوئے جب کہ 59 مفرور فوجیوں کا سراغ بھی نہیں لگایا جا سکا- بیشتر مفرورین بیرون ملک فرارہو جاتے ہیں- ایک اندازے کے مطابق گزشتہ چند برسوں میں1873 فوج بھگوڑے ہوئے جن میں سے 799فوجیوں کی بیرون ملک موجودگی کا انکشاف کیا گیا ہے-
اس کے بعد شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ نے اسرائیلی فوج میں بڑے پیمانے پر خوف اور پریشانی کی لہر پیدا کی-2004ء میں60 فوجیوں نے فوج سے راہ فرار اختیار کی- جبکہ اسی سال1288فوجیوں نے بھاگنے کی کوششیں کیں جو ناکام بنا دی گئیں-2006ء میں بھگوڑوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوااور مفرورین کی تعداد81 تک پہنچ گئی جبکہ1386 فوجیوں نے بھاگنے کی کوشش کی جو ناکام بنا دی گئی- رپورٹ کے مطابق فوج میں عسکری خدمات سے انکار کرنے والے فوجیوں میں مردوں بہ نسبت خواتین کی تعداد زیادہ ہے- یہودی خواتین دوسرے شعبوں میں کام کوفوجی خدمات پر ترجیح دیتی ہیں-
رپورٹ کے مطابق رواں سال بھاگنے کے کل 906 واقعات رونما ہوئے جب کہ 59 مفرور فوجیوں کا سراغ بھی نہیں لگایا جا سکا- بیشتر مفرورین بیرون ملک فرارہو جاتے ہیں- ایک اندازے کے مطابق گزشتہ چند برسوں میں1873 فوج بھگوڑے ہوئے جن میں سے 799فوجیوں کی بیرون ملک موجودگی کا انکشاف کیا گیا ہے-