غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے زیر انتظام نگراں حکومت نے اسرائیلی جنگی قیدی گیلاد شالت کی تلاش میں سرگرم گروپ کا سراغ لگایا ہے- تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے زیر کمانڈ ایگزیکٹو فورسز نے ایسے چار افراد کو اپنے تحویل میں لیا ہے جوگیلاد شالت کی رہائی کے لیے خفیہ طورپر اس کے ٹھکانے کی تلاش میں مصروف کار تھے-
تفتیش کے دوران مشتبہ افراد نے اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک پورے نیٹ ورک کی موجودگی کا بھی انکشاف کرتے ہوئے خود کو اس نیٹ ورک کے ایجنٹ قرار دیا-گرفتار شدگان نے رفح کے ایگزیکٹو فورسز کے کمانڈر انچیف مہاوش قاضی کی گرفتاری کے سلسلے میں بھی اسرائیلی حکومت کی مدد کا اعترا ف کیا ہے- مہاوش کو ایک ماہ قبل غزہ کے نواح سے قابض فوج نے اغواء کرلیا تھا- ملزمان نے اسرائیلی حکام کو اس دوران اہم مقامات کی تصاویر اور حماس کی سرکردہ شخصیات کے حوالے سے بھی معلوما ت فراہم کرنے کااعتراف کیا ہے- سکیورٹی داخلہ کے مطابق ملزمان سے غزہ کے مختلف علاقوں کے نقشے بھی برآمد کیے گئے ہیں- تفتیش کے دوان ملزمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے آج سے دو ماہ قبل گیلاد شالت کی رہائی اور حماس کی سرگردہ شخصیات کے ٹھکانوں کی تلاش کے لیے ایک خفیہ نیٹ ورک بنانے کا فیصلہ کیا تھا- اس فیصلے میں بھاری رقوم کے عوض فلسطینی جاسوسوں کی خدمات لینے کی تجویز بھی شامل تھی-گرفتار شدگان کا تعلق غرب اردن سے ہے، وہ ایک ماہ قبل غزہ داخل ہوئے اور خفیہ طور پر شالت کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے-
تفتیش کے دوران مشتبہ افراد نے اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک پورے نیٹ ورک کی موجودگی کا بھی انکشاف کرتے ہوئے خود کو اس نیٹ ورک کے ایجنٹ قرار دیا-گرفتار شدگان نے رفح کے ایگزیکٹو فورسز کے کمانڈر انچیف مہاوش قاضی کی گرفتاری کے سلسلے میں بھی اسرائیلی حکومت کی مدد کا اعترا ف کیا ہے- مہاوش کو ایک ماہ قبل غزہ کے نواح سے قابض فوج نے اغواء کرلیا تھا- ملزمان نے اسرائیلی حکام کو اس دوران اہم مقامات کی تصاویر اور حماس کی سرکردہ شخصیات کے حوالے سے بھی معلوما ت فراہم کرنے کااعتراف کیا ہے- سکیورٹی داخلہ کے مطابق ملزمان سے غزہ کے مختلف علاقوں کے نقشے بھی برآمد کیے گئے ہیں- تفتیش کے دوان ملزمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے آج سے دو ماہ قبل گیلاد شالت کی رہائی اور حماس کی سرگردہ شخصیات کے ٹھکانوں کی تلاش کے لیے ایک خفیہ نیٹ ورک بنانے کا فیصلہ کیا تھا- اس فیصلے میں بھاری رقوم کے عوض فلسطینی جاسوسوں کی خدمات لینے کی تجویز بھی شامل تھی-گرفتار شدگان کا تعلق غرب اردن سے ہے، وہ ایک ماہ قبل غزہ داخل ہوئے اور خفیہ طور پر شالت کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے-