جمعه 02/می/2025

اسرائیلی جیلوں میں 360قید فلسطینی بچے

پیر 22-اکتوبر-2007

جیل اسٹڈیز سنٹر نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فورسز نے 18سال سے کم عمر 360 فلسطینی بچوں کو جیل میں قید کررکھاہے- ان قیدی بچوں میں سے زیادہ تر کوہشرون جیل کے بچوں کے سیکشن میں رکھاگیاہے – مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے قید بچوں بارے جو پالیسی اختیار کررکھی ہے وہ مکمل طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے جو شرائط کم عمر بچوں کی آزادی کے لئے رکھی گئیں ہیں وہ پوری نہیں ہوتیں-
مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی قانون فلسطینی بچوں کو خصوصی رعایت نہیں دیتا- سنٹر نے قید بچوں کے والدین سے کہا کہ وہ اسرائیلی فورسز کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کریں اور تمام بین الاقوامی اداروں سے اپنے بچوں کی حمایت کا مطالبہ کریں، تاکہ ان قید بچوں کی سزا ختم ہو اور بچوں کی آزادی کے خلاف اسرائیل کی کارروائیوں کی مذمت کریں –
دریں اثنا ء سنٹر نے 40فلسطینی ممبران پارلیمنٹ جن کو اسرائیلی فوجیوں نے گرفتار کرکے اوفر جیل میں قید کررکھاہے- اس کی شدید مذمت کی ہے-گرفتار ممبران میں سے زیادہ تر کا تعلق حماس سے ہے – ان ممبران کو جمہوری طریقے سے عوام نے منتخب کیا ہے- ان کی آزادی کے لئے بین الاقوامی برادری نے کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی جو قابل مذمت ہے -جیل میں قید ممبران پارلیمنٹ نے کہاہے کہ عرب اور بین الاقوامی میڈیا اسرائیلی جیلوں میں قید بے گناہ فلسطینیوں کی آزادی کے لئے اپناکردار ادا کرے اور امریکہ میں مجوزہ امن کانفرنس کے موقع پر اور اس سے قبل قیدیوں کے مسائل کو اجاگر کیا جائے تاکہ یہ دیرینہ تنازعہ حل ہو- گرفتار ممبران پارلیمنٹ نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بے گناہوں کی رہائی کے لئے مہم چلائیں اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں-

مختصر لنک:

کاپی