اسرائیل کی فوجی مجالس میں اس بات کا اعتراف کیا جارہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کا عسکری ونگ القسام بریگیڈ ایک منظم فوج کا روپ دھار گیا ہے جس کے پاس بڑی تعداد میں ٹینک شکن میزائل ہیں اور بلاخوف و خطر اسرائیلی فوج پر داغے جاسکتے ہیں- تل ابیب سے شائع ہونے والے اخبار کے مطابق اسرائیلی اعلی فوجی حکام نے کہا ہے کہ حماس کا عسکری ونگ اب پہلے سے زیادہ ترقی کرگیا ہے- وہ منظم ہوگیا ہے اور حکم کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کرتا- اب وہ اندھا دھند فائرنگ نہیں کرتے- ٹینکوں پر آر بی جی راکٹ پھینکتے ہیں اور پھر فوجیوں پر حملہ آور ہوتے ہیں- اب وہ معاملہ نہیں رہا کہ کلاشنکوف سے فائرنگ ہو رہی ہے-
خان یونس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر فوجی کارروائی کر کے واپس آنے والے یونٹ نے تسلیم کیا ہے کہ حماس ایسے طریقے سے کارروائی کرتی ہے کہ باقاعدہ منظم فوج بھی ایسی کارروائی نہیں کرسکتی- حماس کے پاس بڑی مقدار میں اسلحہ ہے- اس کا ثبوت یہ ہے کہ وہ ھاون راکٹ اور میزائل استعمال کررہے ہیں-
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز کی کارروائی میں ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے- اسرائیلی اخبار معاریف کے مطابق ہلاک ہونے والے فوجی کا تعلق جنرل جولانی کی ڈویژن 51 سے تھا- اخبار کے مطابق فوج کو مزاحمتی گروپ کا علم ہوا تو اس نے اس پر قابو پانے کی کوشش کی تو فوج پر راکٹ اور دستی بموں سے حملہ ہوگیا- کثرت سے شرے پھیلنے کے باعث فوجی زخمی ہوگیا- ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسے ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا- اخبار ے مطابق جھڑپیں دو بدو اور بڑے کم فاصلے سے تھیں-
القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوجی کو ہلاک کرنے والے فلسطینی مجاہد کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ وہ 23 سالہ حازم عصفور تھا جو بعد میں زخموں کے باعث شہید ہوگیا-
