جمعه 02/می/2025

اسرائیل مصنوعی ریاست ہے: یہودی مذہبی پیشوا

اتوار 21-اکتوبر-2007

صہیونی مخالف یہودی تنظیم ’’ناتوری کارتا‘‘ کے پیشوا حافام آرون کوھین نے اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائیلیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام لگایا جاتا ہے تو وہ عدالت میں ان کے خلاف گواہی دینے کے لیے تیار ہیں- انہوں نے واضح کیا کہ ان کی تحریک اسرائیل کے خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے کیونکہ اسرائیل ایک مصنوعی ریاست ہے-
حافام آرون کوھین نے فلسطینیوں کو اپنا حق نہ چھوڑنے، ناامید نہ ہونے اور اپنے آپ کو اسرائیل کے حوالے نہ کرنے کی تلقین کی- انہوں نے کہا کہ اسرائیل مصنوعی اور جھوٹی ریاست ہے- اس کے زوال کا وقت قریب ہے- آرون کوھین نے اسرائیل اور اس کے حلیفوں کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ حماس کے لوگ سچے ہیں- ہمیں معلوم ہے کہ وہ کس وجہ سے مزاحمت کررہے ہیں- حماس کی سرگرمیوں اور جنگ عظیم دوئم میں امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں میں واضح فرق ہے- برطانیہ نے درسدن شہر پر بمباری کر کے لاکھوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا- امریکہ نے ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرایا- کسی نے ان کو دہشت گرد نہ کہا- یہودی مذہبی پیشوا نے مزید کہا کہ ہم تشدد کے حامی نہیں ہیں لیکن ہمیں معلوم ہے کہ حماس نے یہ راستہ کیوں منتخب کیا ہے ہم انہیں دہشت گرد نہیں گردانتے-
واضح رہے کہ ناتوری کارتا کے ارکان نے القدس کے عالمی دن کے موقع پر لندن میں ہونے والے مظاہرے میں بھی شرکت کی تھی- انہوں نے فلسطینی جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کے خاتمے کا مطالبہ درج تھا-

مختصر لنک:

کاپی