جمعه 02/می/2025

القدس انتظامیہ نے فلسطینی اراضی پر یہودی بستی کے قیام کی منظوری دے دی

اتوار 21-اکتوبر-2007

مقبوضہ بیت المقدس میں مقامی تعمیرات و پلاننگ کمیٹی نے شہر میں فلسطینی کالونی ’’سلوان‘‘ میں قابض صہیونیوں کو یہودی بستی قائم کرنے کی اجازت دے دی- اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں آج کل امریکہ میں اسیر جاسوس جوناتھن پولارڈ کے گھر کے حوالے سے خبریں تواتر سے شائع ہو رہی ہیں-
یاد رہے کہ جوناتھن کا گھر سلوان کالونی میں فلسطینی شہریوں کی ملکیتی اراضی پر بغیر اجازت تعمیر کیا گیا ہے- قانون کے مطابق غیر قانونی طور پر تعمیر کردہ ایسے گھروں کو مسمار کیا جانا چاہیے جبکہ القدس تعمیرات و پلاننگ کمیٹی نے جوناتھن کے پانچ منزلہ گھر کو جوں کا توں برقرار رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ چونکہ اس میں متعدد خاندان رہائش پذیر ہیں، اس لیے اسے قانون کے تحت مسمار نہیں کیا جاسکتا ہے- یہودی آباد کے منظم طریقہ کار پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین کے خیال میں اس فیصلے کو ایک نظیر بنا کر علاقے میں یہودیوں کی رہائش کے لیے تعمیر کیے جانے والے دوسرے گھروں کو تحفظ کی خاطر بطور دلیل پیش کیا جائے گا-
یہاں اس امر کی جانب اشارہ ضروری معلوم ہوتا ہے کہ ’’عطیرت کوھانیم‘‘ نامی تنظیم، جس کا مقصد عربوں کی اراضی ہتھیانہ اور القدس کو یہودی رنگ میں رنگنا ہے، نے کئی برس پہلے سے علاقے میں یہودیوں کو لاکر آباد کرنا شروع کیا، کیونکہ ان کی رائے میں یہودی 1938ء سے یہاں آباد رہے ہیں- بعد ازاں چند سیکورٹی خدشات کی بناء پر انہیں سلوان کالونی سے دوسرے علاقوں میں منتقل کیا گیا- اسرائیلی روزنامے ’’ہارٹز‘‘ نے انکشاف کیا تھا کہ عطیرت کوھانیم ایسوسی ایشن کو اسرائیلی وزارت یہودی آبادکاری اپنے منصوبوں کی تکمیل کے لیے باقاعدہ سیکورٹی گارڈ فراہم کرتی رہی ہے-

مختصر لنک:

کاپی