جمعه 02/می/2025

ریڈ کراس دستاویز نے فلسطینی شہری کی بے گناہی ثابت کردی

اتوار 21-اکتوبر-2007

بین الاقوامی ریڈ کراس کی ایک دستاویز نے محمود عباس کی زیر کمان انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے ایک فلسطینی شہری کے اغواء کے ڈرامے کا پردہ چاک کردیا-
تفصیلات کے مطابق فلسطینی خفیہ اداروں نے مؤید بنی عودۃ نامی شہری کے اغوا اور فلسطینی مقتدرہ کی جیل میں قید پر پردہ پوشی کے لیے یہ ڈرامہ رچایا کہ مؤید اسرائیلی حکام کی حراست میں ہے کیونکہ وہ 13 مارچ 2003ء کو پانچ فلسطینی مجاہدین کو شہید کرنے کی کارروائی میں ملوث تھا- بقول فلسطینی خفیہ اداروں کے مؤید کی طرف سے فلسطینیوں کے قتل کا راز افشا ہونے کے خوف سے اسرائیل نے اسے قید کرلیا-
تاہم مؤید کے خاندان کو بین الاقوامی ریڈ کراس کی ایک دستاویز کی مدد سے معلوم ہوا کہ فلسطینی خفیہ رپورٹیں جھوٹ اور لغو ہیں کیونکہ ریڈ کراس کی رپورٹ کے مطابق اسے اسرائیلی حکام نے فلسطینی مجاہدین کی شہادت کی کارروائی کے تین ماہ بعد 23 جون 2003ء کو گرفتار کیا تھا- اس دستاویز نے فلسطینی مقتدرہ کا جھوٹ بے نقاب کردیا-
دریں اثناء اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے ایک بیان میں اس امر پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ ریڈ کراس کی رپورٹ سے مؤید بنی عودۃ اسرائیل کے لیے جاسوسی اور پرتشدد کارروائیوں میں شرکت کے الزام میں بری الذمہ قرار پائے- بیان میں کہا گیا ہے کہ مؤید بنی عودہ جیسے ہزاروں دوسرے فلسطینی محمود عباس مقتدرہ کے سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھ کر فلسطینی انتظامیہ کی جیلوں اور سیف ہائوسز میں گل رہے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی