اسرائیلی پارلیمنٹ نے شہریت کی منسوخی کے حوالے سے پہلی ہی ریڈنگ کے بعد قانون میں ترمیم کردی – شہریت کی منسوخی کے قانون میں ترمیم کا مسودہ لیکوڈ پارٹی کے رکن غلعاد اردان نے پیش کیاتھا –
جس کے مطابق وزیرداخلہ کی درخواست پر اٹارنی جنرل کی منظوری سے کسی کی شہریت منسوخ کی جاسکتی ہے- وزیرداخلہ کو حق حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی شہری کے خلاف ملک دشمنی کا الزام عائد کرکے اس کی شہریت کی منسوخی کی درخواست دے – اس بنا پر وزیرداخلہ ہر اس شخص کے خلاف شہریت کی منسوخی کی درخواست دے سکتاہے جس نے اس ملک میں رہائش کا حق حاصل کررکھاہے جسے اسرائیل نے دشمن ملک قرار دیا ہو- واضح رہے کہ اسرائیل نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے زیرکنٹرول غزہ کی پٹی کو دشمن ریاست قرا ردیا ہے-
جس کے مطابق وزیرداخلہ کی درخواست پر اٹارنی جنرل کی منظوری سے کسی کی شہریت منسوخ کی جاسکتی ہے- وزیرداخلہ کو حق حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی شہری کے خلاف ملک دشمنی کا الزام عائد کرکے اس کی شہریت کی منسوخی کی درخواست دے – اس بنا پر وزیرداخلہ ہر اس شخص کے خلاف شہریت کی منسوخی کی درخواست دے سکتاہے جس نے اس ملک میں رہائش کا حق حاصل کررکھاہے جسے اسرائیل نے دشمن ملک قرار دیا ہو- واضح رہے کہ اسرائیل نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے زیرکنٹرول غزہ کی پٹی کو دشمن ریاست قرا ردیا ہے-