فلسطینی صدر محمود عباس کے احکامات پر غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں مرکز اطلاعات فلسطین پر پابندی عائد کر دی گئی-
مقبوضہ فلسطین سے موصولہ اطلاعات کے مطابق غزہ اور مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینیوں نے شکایت کی ہے کہ فتح کے حکام نے اندرون فلسطین انٹرنیٹ کو سینسر کرنا شروع کر دیا ہے-
مرکزاطلاعات فلسطین ملک کے طول و عرض میں فلسطین سے متعلق خبروں کا ایک مستند ذریعہ خیال کیا جاتا ہے – اس وقت مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مرکز اطلاعات فلسطین دنیا کے سات زبانوں ( عربی ، انگریزی ، فارسی ، ملاوی ، ترکی ، فرانسیسی اور روسی ) میں اپنے ایڈیشن جاری رکھے ہوئے ہے- انسانی حقوق اور میڈیا کی تنظیموں نے محمود عباس کے اس اقدام کو ذرائع ابلاغ کی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے- یاد رہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے علاوہ فلسطین کے موضوع پر ایک انٹرایکٹو فلسطین فورم کو بھی اندرون فلسطین بلیک آؤٹ کر دیا گیا ہے-
یاد رہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین اپنی غیر جانبدار اور مبنی بر حقیقت رپورٹنگ کے باعث فلسطینی عوام کے علاوہ عرب اور عالمی میڈیا کے لئے بھی داخل فلسطین سے مستند خبروں کے حصول کا ذریعہ ہے- محمود عباس کے اس غیر جمہوری اقدام سے پہلے اسرائیلی حکومت متعدد بار مرکزاطلاعات فلسطین کو ہیک کرنے کی ناکام کوشش کر چکے ہیں-
مقبوضہ فلسطین سے موصولہ اطلاعات کے مطابق غزہ اور مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینیوں نے شکایت کی ہے کہ فتح کے حکام نے اندرون فلسطین انٹرنیٹ کو سینسر کرنا شروع کر دیا ہے-
مرکزاطلاعات فلسطین ملک کے طول و عرض میں فلسطین سے متعلق خبروں کا ایک مستند ذریعہ خیال کیا جاتا ہے – اس وقت مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مرکز اطلاعات فلسطین دنیا کے سات زبانوں ( عربی ، انگریزی ، فارسی ، ملاوی ، ترکی ، فرانسیسی اور روسی ) میں اپنے ایڈیشن جاری رکھے ہوئے ہے- انسانی حقوق اور میڈیا کی تنظیموں نے محمود عباس کے اس اقدام کو ذرائع ابلاغ کی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے- یاد رہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے علاوہ فلسطین کے موضوع پر ایک انٹرایکٹو فلسطین فورم کو بھی اندرون فلسطین بلیک آؤٹ کر دیا گیا ہے-
یاد رہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین اپنی غیر جانبدار اور مبنی بر حقیقت رپورٹنگ کے باعث فلسطینی عوام کے علاوہ عرب اور عالمی میڈیا کے لئے بھی داخل فلسطین سے مستند خبروں کے حصول کا ذریعہ ہے- محمود عباس کے اس غیر جمہوری اقدام سے پہلے اسرائیلی حکومت متعدد بار مرکزاطلاعات فلسطین کو ہیک کرنے کی ناکام کوشش کر چکے ہیں-