جمعه 02/می/2025

محمود عباس حکومت اسرائیل سے مذاکرات ،سیکورٹی کوارڈنیشن ختم کرے

منگل 16-اکتوبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطینی صدر محمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی حکومت سے ہر قسم کے مذاکرات اور کوارڈینیشن کو فی الفور ختم کر کے فلسطینیوں کے درمیان قومی وحدت کو فروغ دینے کے لئے کام کریں-
 ایک اخباری بیان میں حماس  نے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ تنظیم صہیونی حکومت کے انسانیت سوز مظالم اور فلسطینی سرزمین اور مقدسات کے خلاف کارروائیوں کے تسلسل کو انتہائی خطرناک پیش رفت کے طور پر دیکھتی ہے- ان وحشیانہ اقدامات میں تازہ ترین نابلس شہر میں اسرائیلی فوج کی چڑھائی میں بزرگ فلسطینی شہری اور عزالدین القسام بریگیڈ کے بہادر کمانڈر ابو سریہ کی شہادت شامل ہیں-
 القدس شہر کو یہودیانے کے لئے گیارہ سو ایکڑ اراضی پر قبضہ اور مسجد اقصی کے مراکشی دروازے میں سرنگوں کی کھدائی کر کے اسرائیل مقدسات کے خلاف اپنی جنگ کو ازسر نو شروع کرنا چاہتا ہے-
 بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ سب کچھ ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے کہ جب محمود عباس حکومت صہیونی دشمن سے سیکورٹی ربط و ضبط قائم رکھے ہوئے ہے- عرب و اسلامی دنیا خاموش تماشائی بنے کھڑ ی ہے اور دوسری طرف مسئلہ فلسطین کی بساط لپیٹنے اور اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کے لئے امریکی صدر جارج بش کی دعوت پر شد ومد سے کام ہو رہا ہے-
اسلامی تحریک مزاحمت نے عرب و اسلامی دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ خاموشی ترک کر کے اسرائیل تسلط کے خلاف ایک عملی موقف اختیار کریں- حماس کے ترجمان فوزی ابراھیم نے تمام فلسطینی گروپوں اور ان کے عسکری بازوؤں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد کو فروغ دیں اور اسراء و معراج کے دفاع کی ایک نئی جنگ کی تیاری کریں تاکہ قابض صہیونی دشمن کو مقدسات اسلامیہ سے نکال باہر کیا جائے-

مختصر لنک:

کاپی