جمعه 02/می/2025

فلسطینیوں کے درمیان مشروط مذاکرات پر اسماعیل ھنیہ کا ردعمل

پیر 15-اکتوبر-2007

فلسطینی وزیر اعظم کی قائمقام حکومت نے فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات کی مشروط پیشکش کر نے والوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات سے خائف عناصر ایسا کر رہے ہیں- اس روش کو ہم دو ٹوک انداز میں مسترد کرتے ہیں-
اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے راہنما نے طاہر النونو نے امید ظاہر کی باثر عرب ممالک کی طرف سے فلسطینیوں کے درمیان اختلاف خاتمے کی کوششیں جلد کامیابی سے ہمکنار ہوں گی- انہوں نے مشروط مذاکرات کا ڈول ڈالنے والوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی ان کوششوں سے باز رہیں کیونکہ ان سے عیدکے موقع پر پیدا ہونے والے امید افزاء فضاخراب ہوسکتی ہے –
 انہوں نے الزام عائد کیا کہ امریکہ اور صہیونی ریاست نہیں چاہتی کہ فلسطینیوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے کی کوئی مخلصانہ کوشش کامیابی سے ہمکنار ہو- انہوں نے کہا عید کے موقع پر غزہ میں لاکھوں افراد کا اسماعیل ھنیہ کی قیادت پراعتماد کا اظہار دیکھ کر رام اللہ میں فتح حکومت کے نمائندوں نے ان کی ذات پر کیچڑ اچھالنا شروع کر دیا ہے- ان عناصر کے پاس اسماعیل ھنیہ کے دلیرانہ قومی موقف کو غلط ثابت کرنے کے لئے کوئی مثبت دلیل نہیں ہے ‘ اسی لئے وہ ذاتی نوعیت کے حملوں پر اترآئے ہیں-
طاہر النونو نے کہا کہ یاسر عبد ربہ جیسے افرادصہیونی دشمن سے مذاکرات میں رطب اللسان ہیں مگر دوسری طرف وہ فلسطینی بھائیوں کے درمیان مذاکرات کی حمایت سے گریزاں دکھائی دیتے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی