صہیونی ریڈیو نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اسرائیلی وفد کو کسٹم بروکر کانفرنس میں شرکت کے لئے ویزہ دینے سے انکار کر دیا- تفصیلات کے مطابق کسٹم بروکرز کی عالمی کانفرنس یو اے ای کے شہر دبئی میں 18اکتوبر کو منعقد ہو گی- دبئی حکومت کی طرف سے اسرائیلی وفد کو ویزے سے انکار عرب دنیا کی طرف سے صہیونی ریاست کے معاشی و سیاسی بائیکاٹ کی اپیل پر عمل درآمد کا مظہر ہے-
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق دبئی حکومت کے اس اقدام پر اسرائیلی حکومت کے تیکھے تیور دیکھنے میں آ رہے ہیں- یاد رہے کہ اسرائیلی وفد کو ویزہ نہ دیئے جانے کے فیصلے پر کسٹم بروکرزکی عالمی تنظیم نے بھی دبئی حکومت کے فیصلے کی ضمنی حمایت کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات حکومت پر کسی قسم کا دباؤ ڈالنے سے بھی انکار کر دیا ہے-
دریں اثنا اسرائیلی ایوان ہائے صنعت و تجارت نے کسٹم بروکرزکی عالمی تنظیم کے نام ایک مراسلے میں اس امر پر احتجاج کیا ہے کہ اسرائیلی وفد کو ویزہ نہ دیئے جانے پرتنظیم نے متحدہ عرب امارات حکومت کی مذمت سے کیوں احتراز کیا-مبصریں کے مطابق اسرائیلی دفود کا عرب ممالک میں ایسی کانفرنسوں میں شرکت کے ذریعے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کی مہم کو کمزور کرنا ہے-
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق دبئی حکومت کے اس اقدام پر اسرائیلی حکومت کے تیکھے تیور دیکھنے میں آ رہے ہیں- یاد رہے کہ اسرائیلی وفد کو ویزہ نہ دیئے جانے کے فیصلے پر کسٹم بروکرزکی عالمی تنظیم نے بھی دبئی حکومت کے فیصلے کی ضمنی حمایت کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات حکومت پر کسی قسم کا دباؤ ڈالنے سے بھی انکار کر دیا ہے-
دریں اثنا اسرائیلی ایوان ہائے صنعت و تجارت نے کسٹم بروکرزکی عالمی تنظیم کے نام ایک مراسلے میں اس امر پر احتجاج کیا ہے کہ اسرائیلی وفد کو ویزہ نہ دیئے جانے پرتنظیم نے متحدہ عرب امارات حکومت کی مذمت سے کیوں احتراز کیا-مبصریں کے مطابق اسرائیلی دفود کا عرب ممالک میں ایسی کانفرنسوں میں شرکت کے ذریعے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کی مہم کو کمزور کرنا ہے-