جمعه 02/می/2025

عرب – اسرائیل تعلقات کی بحالی کے لئے مشرق وسطی امن کانفرنس ناکام ہو گی

جمعہ 12-اکتوبر-2007

ایران میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے نمائندے ڈاکٹر ابو اسامہ عبدالمعطی نے کہا ہے کہ امریکی صدر جارج بش کی طرف سے نومبر میں بلائی جانے والی مشرق وسطی امن کانفرنس کا مقصد صہیونی ریاست سے عرب ممالک کے تعلقات کی بلا معاوضہ بحالی کے سوا اور کچھ نہیں- مسئلہ فلسطین کو سازشی عناصرکی کوششوں سے ختم کرنا ممکن ہے-
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایران کے دا رالحکومت تہران میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے- مرکز اطلاعات فلسطین کے فارسی ایڈیشن کے نمائندے بھی اس موقعہ پر موجودتھے- ڈاکٹر اسامہ نے کہا کہ اس کانفرنس سے مسئلہ فلسطین کے لئیکسی خیر کی توقع رکھنا عبث ہے- انہوں نے خدشہ ظاہر کیاکہ عرب اور اسرائیلی نمائندوں کو ایک چھت تلے جمع کر کے مسئلہ فلسطین  کے مسلمہ اصولوں پر کاری ضرب لگانے کی کوشش کی جارہی ہےتا کہ مہاجرین کا حق وطن واپسی اور القدس شریف جیسے بنیادی اہمیت کے معاملات پر عربوں سے اعتماد کا ووٹ لیکر انہیں یکسر فراموش کر دیا جائے-
کانفرنس میں محمود عباس کے اسلامی تحریک مزاحمت( حماس )کے خلاف جارحانہ عزائم میں عرب ہمنوا تلاش کرنا ہے- انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس بھی ماضی کے ایسے ہی دوسرے پروگرامات کی طرح ناکامی سے دوچار ہو گیا-
انہوں نے فلسطینی انتفاضہ کی دلیرانہ جدوجہد کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مہم اس کانفرنس سے پہلے شام کے دارالحکومت میں ایک عظیم الشان قومی کانفرنس منعقد کر کے صدر بش کی سازشی مشرق وسطی کانفرنس کا پردہ چاک کر دیں گے- اس کانفرنس میں بڑے پیمانے پر عرب ، فلسطین اور اسلامی قیادت شامل ہوگی-

مختصر لنک:

کاپی