فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے مغربی کنارے میں تشکیل پانے والی ایمرجنسی حکومت کے معاشرتی امور کے وزیر محمود ھباش نے یتیموں اور بیواؤں کو ملنے والی امداد ہڑپ کرلی- محمود ھباش کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک عرب ملک نے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے یتیموں اور بیوائوں کے لیے امداد دی، جو انہوں نے رام اللہ کے ایک بنک میں اپنے دفتر کے ڈائریکٹر کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرلی-
امداد کی مالیت تین لاکھ ستر ہزار ڈالر ہے جو کہ کیش تھی- محمود ھباش نے عرب مشائخ سے اس بناء پر امداد حاصل کی کہ فلسطینی عوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں اور وہ یہ رقم فلسطینی یتیموں اور بیواؤں پر خرچ کریں گے- ذرائع کے مطابق محمود ھباش نے اپنے وزارت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خلیجی ممالک سے امداد اکٹھی کرنے کے لیے متعدد دورے کیے- انہوں نے ستمبر کے مہینے میں خلیجی ممالک کے پانچ سے زیادہ دورے کیے- ہر دورے میں وہ اپنے ساتھ جعلی اعداد و شمار پر مبنی فہرستیں رکھنے اور ان فہرستوں کو دکھا کر عرب مشائخ سے رقوم ہتھیا کر اپنے اکاؤنٹ میں جمع کروادی- محمود ھباش نے وزارت کی طرف سے بعض خاندانوں کے وظائف اس بناء پر بند کردے کہ ان کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے تھا-
امداد کی مالیت تین لاکھ ستر ہزار ڈالر ہے جو کہ کیش تھی- محمود ھباش نے عرب مشائخ سے اس بناء پر امداد حاصل کی کہ فلسطینی عوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں اور وہ یہ رقم فلسطینی یتیموں اور بیواؤں پر خرچ کریں گے- ذرائع کے مطابق محمود ھباش نے اپنے وزارت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خلیجی ممالک سے امداد اکٹھی کرنے کے لیے متعدد دورے کیے- انہوں نے ستمبر کے مہینے میں خلیجی ممالک کے پانچ سے زیادہ دورے کیے- ہر دورے میں وہ اپنے ساتھ جعلی اعداد و شمار پر مبنی فہرستیں رکھنے اور ان فہرستوں کو دکھا کر عرب مشائخ سے رقوم ہتھیا کر اپنے اکاؤنٹ میں جمع کروادی- محمود ھباش نے وزارت کی طرف سے بعض خاندانوں کے وظائف اس بناء پر بند کردے کہ ان کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے تھا-