اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال نے فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیلی افسران کے ساتھ مذاکرات پر شدید تنقید کی ہے- انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سابق وزیر اعظم احمد قریع اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کرنے والی ٹیم کی قیادت کررہے ہیں-
قدس پریس کو محمد نزال کی جانب سے موصولہ بیان میں کہا گیا ہے کہ خفیہ مذاکرات ایک ایسے ماحول میں ہو رہے ہیں جیسے اوسلو مذاکرات ہوئے تھے اور ان کو مکمل تاریکی میں رکھا گیا تھا-
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ سے کہا ہے کہ سیاسی عمل میں دیگر نمایاں کرداروں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا- انہوں نے کہا کہ قومی مفاہمت کے مکہ معاہدے کی سراسر خلاف ورزی کی جارہی ہے-
فاروق قدومی کے اس بیان پر کہ اس سال کے آخر تک حماس پی ایل او میں شامل ہو جائے گی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جب سے ہم نے غزہ کی پٹی پر کنٹرول کیا فاروق قدومی سے رابطہ نہیں ہوا- انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ فاروق قدومی کے بیان کو کس نے تیار کیا ہے-
حماس راہنماء نے مزید کہا ہے کہ فتح کے باغی گروپ کے ایک دستے جال القراء نے خان یونس کے عباسسان علاقے میں حماس کے رکن کے گھر پر گرنیڈ پھینکاجس سے مکان کو نقصان پہنچا- حماس کے مطابق اسرائیلی فوج نے اسے گرنیڈ فراہم کیا تھا-
