فلسطینی مزاحمت کاروں کے مقامی سطح پر تیار کردہ میزائلوں کی بڑھتی ہوئی رینج اور دور فاصلے پر مار کرنے کی صلاحیت میں اضافے پر اسرائیلی اراکین پارلیمان نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے- حال ہی میں مجاہدین کے تیار کردہ ’’کاتیوشا‘‘ میزائلوں کے 1948ء کے یہودی کالونیوں تک پہنچنے پر اسرائیلی حکومت اور فوج میں خوف کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے-
اپوزیشن جماعت ’’لیکوڈ‘‘ پارلیمانی بلاک کے سربراہ یووال شٹانٹس نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ حکومت صدر عباس سے مذاکرات میں الجھی ہوئی ہے جبکہ مجاہدین اسرائیل کے خلاف اپنی سرگرمیوں میں بہتر صلاحیت پیدا کررہے ہیں- پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض کے دوران انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مجاہدین کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں بالآخر پارلیمنٹ کی عمارت تک پہنچ جائیں گی اور حکومت کو خبر تک نہ ہوگی- کاتیوشا راکٹوں کے دور تک مارکرنے کی صلاحت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ راکٹ اسرائیل کے لیے چیلنج بنتے جارہے ہیں-
اپوزیشن جماعت ’’لیکوڈ‘‘ پارلیمانی بلاک کے سربراہ یووال شٹانٹس نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ حکومت صدر عباس سے مذاکرات میں الجھی ہوئی ہے جبکہ مجاہدین اسرائیل کے خلاف اپنی سرگرمیوں میں بہتر صلاحیت پیدا کررہے ہیں- پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض کے دوران انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مجاہدین کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں بالآخر پارلیمنٹ کی عمارت تک پہنچ جائیں گی اور حکومت کو خبر تک نہ ہوگی- کاتیوشا راکٹوں کے دور تک مارکرنے کی صلاحت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ راکٹ اسرائیل کے لیے چیلنج بنتے جارہے ہیں-