مشہور ویب سائٹ ’’گوگل ایرت ‘‘پر کی گئی تبدیلیوں سے دنیا کے کونے کونے میں کروڑوں افراد کو اسرائیل کے ان حساس مقامات کا علم ہوگیاہے – جو وہ سالہا سال سے خفیہ رکھنے کی کوشش کررہاتھا- ویب سائٹ کے زائرین اسرائیل سے دکھائی جانے والی تصویروں پر نوٹس بھی درج کرتے ہیں کہ یہ موساد کا دفتر ہے – یہ میزائلوں کا ٹھکانہ ہے –
یہ دیمونا ایٹمی ری ایکٹر ہے ،یہ فوجی ائیر بیس ہے جہاں پر فوجی ہیلی کاپٹر اور جنگی جہاز نظر آ رہے ہیں- گوگل ویب سائٹ بڑی مہارت سے اسرئیل سے نے والی تصویریں پیش کرتی ہے- امریکی قانون میں اسرائیلی ٹھکانوں کی اتنی واضح طور پر تصویریں دکھانا منع ہے- لیکن گوگل کمپنی کا کہناہے کہ وہ قانون کی خلاف ورزی نہیں کررہی- گوگل کے ترجمان کے مطابق ان کی ویب سائٹ اپنے زائرین کو بہترین سروس پیش کرنے کے لئے کوشاں رہتی ہے – ہم بڑے خوش ہیں کہ گوگل ترقی کی طرف گامزن ہے اور اسرائیل کی نئی تصویریں پیش کی ہیں – یہ تصویریں پیش کرنا امریکی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے-
یہ دیمونا ایٹمی ری ایکٹر ہے ،یہ فوجی ائیر بیس ہے جہاں پر فوجی ہیلی کاپٹر اور جنگی جہاز نظر آ رہے ہیں- گوگل ویب سائٹ بڑی مہارت سے اسرئیل سے نے والی تصویریں پیش کرتی ہے- امریکی قانون میں اسرائیلی ٹھکانوں کی اتنی واضح طور پر تصویریں دکھانا منع ہے- لیکن گوگل کمپنی کا کہناہے کہ وہ قانون کی خلاف ورزی نہیں کررہی- گوگل کے ترجمان کے مطابق ان کی ویب سائٹ اپنے زائرین کو بہترین سروس پیش کرنے کے لئے کوشاں رہتی ہے – ہم بڑے خوش ہیں کہ گوگل ترقی کی طرف گامزن ہے اور اسرائیل کی نئی تصویریں پیش کی ہیں – یہ تصویریں پیش کرنا امریکی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہے-