اسرائیلی پارلیمانی دفاعی و خارجہ کمیٹی کے چیئرمین تساہی ہانبغی نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان قیام امن کے لئے بلائی جانے والی مجوزہ امریکی کانفرنس میں حتمی مسائل زیر بحث لانے سے انکار کیاہے- کیونکہ فلسطینی صدر محمود عباس پر الزامات ہیں کہ انہیں مکمل آئینی حیثیت حاصل نہیں ہے-
تساہی ہانبغی نے پارلیمانی دفاعی و خارجہ کمیٹی کے ارکان سے کہاکہ مجوزہ امن کانفرنس میں طے پانے والا معاہدہ مکمل اور ہمہ گیر نہیں ہوگا- واضح رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے مشرق وسطی امن کانفرنس کا انعقاد نومبر 2007ء کے وسط میں کیا جا رہاہے- کانفرنس میں اسرائیل، فلسطینی اتھارٹی اور بعض پڑوسی ممالک شامل ہوں گے- اس کانفرنس کا مقصد فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان قیام امن کے معطل شدہ عمل کو دوبارہ شروع کرناہے-
تساہی ہانبغی نے مزید کہا کہ فلسطینی بیت المقدس، سرحدوں کے تعین اور پناہ گزینوں کے مسائل کے حوالے سے اپنی آراء پیش کریں گے- یہ پیچیدہ مسائل ہیں- اسرائیل کے لئے ایک ایسے رہنما سے حتمی مسائل کا حل زیر بحث لانا ممکن نہیں ہے جس کی آئینی حیثیت پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا جا رہاہے –
تساہی ہانبغی نے پارلیمانی دفاعی و خارجہ کمیٹی کے ارکان سے کہاکہ مجوزہ امن کانفرنس میں طے پانے والا معاہدہ مکمل اور ہمہ گیر نہیں ہوگا- واضح رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے مشرق وسطی امن کانفرنس کا انعقاد نومبر 2007ء کے وسط میں کیا جا رہاہے- کانفرنس میں اسرائیل، فلسطینی اتھارٹی اور بعض پڑوسی ممالک شامل ہوں گے- اس کانفرنس کا مقصد فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان قیام امن کے معطل شدہ عمل کو دوبارہ شروع کرناہے-
تساہی ہانبغی نے مزید کہا کہ فلسطینی بیت المقدس، سرحدوں کے تعین اور پناہ گزینوں کے مسائل کے حوالے سے اپنی آراء پیش کریں گے- یہ پیچیدہ مسائل ہیں- اسرائیل کے لئے ایک ایسے رہنما سے حتمی مسائل کا حل زیر بحث لانا ممکن نہیں ہے جس کی آئینی حیثیت پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا جا رہاہے –