اسرائیل فلسطینی بچے محمد درہ کے قتل کے جرم سے اپنےآپ کو بری کرنے کی کوشش کررہاہے- اسرائیل کے سرکاری میڈیا سینٹر کے ڈائریکٹر نے کہاہے کہ 2000ء میں محمد درہ اسرائیلی فوجی اہلکار کی گولی سے شہید نہیں ہوا بلکہ فلسطینیوں کی جانب سے ہونے والی فائرنگ کی زد میں آیاتھا-
فرانس کے ٹی وی نے محمد درہ کی ہلاکت کے جو مناظر پیش کئے تھے وہ حقیقت پر مبنی نہیں تھے بلکہ اس میں کیمرا ٹرک کیاگیاتھا- واضح رہے کہ 2000ء میں 12سالہ محمد درہ کو اسرائیلی افواج نے براہ راست گولی کا نشانہ بنایا- گولی لگنے کے وقت وہ اپنے باپ کی گود میں تھااور اپنے باپ کی گود میں جاں بحق ہوگیا- فرانس کے ٹی وی کے کیمرہ مین نے اسرائیلی فوجی کی طرف سے گولی چلائے جانے اور محمد درہ کے اپنے باپ کی گود میں ہلاکت ہونے کے مناظر ریکارڈ کرلئے تھے –
فرانس کے ٹی وی نے محمد درہ کی ہلاکت کے جو مناظر پیش کئے تھے وہ حقیقت پر مبنی نہیں تھے بلکہ اس میں کیمرا ٹرک کیاگیاتھا- واضح رہے کہ 2000ء میں 12سالہ محمد درہ کو اسرائیلی افواج نے براہ راست گولی کا نشانہ بنایا- گولی لگنے کے وقت وہ اپنے باپ کی گود میں تھااور اپنے باپ کی گود میں جاں بحق ہوگیا- فرانس کے ٹی وی کے کیمرہ مین نے اسرائیلی فوجی کی طرف سے گولی چلائے جانے اور محمد درہ کے اپنے باپ کی گود میں ہلاکت ہونے کے مناظر ریکارڈ کرلئے تھے –