جمعه 02/می/2025

مشرق وسطی امن کانفرنس سبو تاژ کرنے کے لیے انتہا پسند یہودیوں کی مہم

جمعہ 5-اکتوبر-2007

اسرائیل میں دائیں بازو کے یہودیوں نے امریکی صدر بش کی دعوت پر نومبر میں امن کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا ہے-عبرانی اخبار’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اس مہم کے روح رواں دائیں بازو کی یہودی انتہا پسند تنظیم ’’نیشنل جیوش یونین  آرگنائزیشن‘‘ نے اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان ہونے والی بات چیت کو فراڈ قرار دیا ہے-
 مہم کا مقصد فلسطینی صدر محمود عباس اور وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے کانفرنس میں پیش کرنے کے لیے کسی حتمی ایجنڈے کی تشکیل میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے- اس مہم میں فلسطینی صدر کوابو مازن کے بجائے ’’ابو بلف‘‘ قرار دیا ہے جس کا مطلب دھوکہ باز کے ہیں- مہم کے دوران فلسطین کے مختلف علاقوں میں ایسے پوسٹر  آویزاں کیے گئے ہیں جن میں اولمرٹ کو خبردار کیا گیا ہے وہ دھوکہ باز صدر عباس سے کسی قسم کے معاہدے کرنے سے گریز کرے-
 رپورٹ کے مطابق قابض یہودیوں نے ہینڈ بل بھی تقسیم کیے ہیں جن میں لکھا گیا ہے کہ صدر محمودعباس اسرائیلی حکام کو دھوکہ دے کر غرب اردن سے یہودیوں کا انخلاء کرانا چاہتے ہیں- غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) بھی خود صدر عباس کی پرودہ حکومت ہے اور صدر عباس اس کی بھی سر پرستی کررہے اور غرب اردن میں بھی حماس کی ریاست بنانا چاہتے ہیں تاکہ فلسطینی میزائلوں کو تل ابیب تک فائر کیا جا سکے- پمفلٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر عباس کی فلسطینی اتھارٹی میں کوئی حیثیت نہیں- ان کی حکومت صرف رام اللہ کے ہیڈ کواٹر تک محددود ہے-

مختصر لنک:

کاپی