اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی اسیران کی رہائی کی کوریج کے موقع پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے ایک صحافی زخمی ہوگیا- زخمی ہونے والا صحافی خبر رساں ایجنسی ’’رائٹرز‘‘ کا کیمرہ مین جاداللہ ہے- جاد اللہ کی ٹانگ پر گولی لگی ہے- سٹیلائٹ چینلز نے جاداللہ کو ایمبولینس میں منتقل کیے جانے کے مناظر دکھائے ہیں وہ درد سے کراہ رہا تھا-
واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے جو بیت حانون کی بین الاقوامی راہداری کے راستے غزہ کی پٹی پہنچ گئے ہیں- اسرائیلی ریڈیو کے مطابق رہائی پانے والے قیدیوں میں زیادہ تر کا تعلق فتح سے ہے- اسرائیلی افواج نے اسیران کی اقرباء کے دلوں سے خوشی کے لمحات اس وقت چھین لیے جب وہ بیت حانون کی سرحد پر اپنے پیاروں کے استقبال کے لیے پہنچے- اسرائیلی افواج نے اندھا دھند فائرنگ کر کے انہیں اپنے پیاروں کے انتظار میں بیٹھنے سے روک دیا- یاد رہے کہ اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے قیدیوں کی رہائی کے آرڈر پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا- فوجی ریڈیو کے مطابق انکار کی وجہ اسرائیلی چیف آف آرمی سٹاف جنرل جابی اشکنازی کا پیغام تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مغوی اسرائیلی فوجی کی رہائی تک فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے-
