جمعه 02/می/2025

محمود عباس بنیادی قومی مفادات سے دستبردار، مذاکرات ڈھونگ ہیں: ھنیہ

جمعرات 4-اکتوبر-2007

نگران فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے درمیان جاری بات چیت میں فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے-
غزہ میں ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر بش کی دعوت پر نومبر میں ہونے والی مشرق وسطی امن کانفرنس کے لیے صدر عباس اور اولمرٹ ایسا مشترکہ ایجنڈا تشکیل دینا چاہتے ہیں جس میں فلسطینی عوام کے بنیادی مطالبات پر بات چیت کے لیے کوئی جگہ نہیں رکھی گئی- صدر عباس کے اسرائیلی شرائط پر مذاکرات محض ایک ڈھونگ اور ڈرامہ ہے جو فلسطینی عوام کی ہرگز نمائندگی نہیں کرتا- ایک سوال کے جواب میں ھنیہ نے کہا کہ صدر عباس نے اسرائیل سے مذاکرات کے لیے جن لوگوں کے نام شامل کیے ہیں وہ ہمیشہ فلسطینی عوام کے مفادات کی سودے بازی کرتے آئے ہیں- سابق وزیر اعظم احمد قریع صائب عریقات اور یاسر عبد ایسے مذاکرات کار ہیں جنہوں نے جنیوا کنونشن میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی تھی- صدر عباس نے اب بھی ان ہی لوگوں کو اپنی مذاکراتی ٹیم میں شامل کیا ہے تاکہ اسرائیلی شرائط تسلیم کرنے میں کوئی مشکل پیش نہ آئے-
وزیر اعظم نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس پناہ گزینوں کی دوبارہ واپسی اور ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی رہائی ایسے مطالبات ہیں جن میں پسپائی کو عوام ہرگز قبول نہیں کریں گے- فلسطینی عوام نے پہلے بھی متنازعہ اور اسرائیل کو سہولیات فراہم کرنے والے مذاکرات کی مخالفت کی، آئندہ بھی ایسے مذاکرات مسترد کردیئے جائیں گے- انہوں نے کہا کہ فلسطین کے ہر خاندان نے تحریک آزادی کو اپنے خون سے سینچا وہ کیسے صدر عباس کی سودے بازی کو تسلیم کرلیں گے-غرب اردن میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے اراکین کی پکڑ دھکڑ اور انہیں سزائیں نہیں دینے پر سلام فیاض حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عوام کش سرگرمیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا-

مختصر لنک:

کاپی