جمعه 02/می/2025

محمودعباس کے اسرائیل سے مذاکرات قوم میں بے چینی کا باعث بن رہے ہیں

منگل 2-اکتوبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسی ابو مرذوق نے کہا ہے کہ صدر عباس اسرائیل کے ساتھ امریکی شرائط پر مذاکرات کر کے قوم کو تقسیم کررہے ہیں- شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر عباس اور الفتح کے ساتھ حماس کے مشروط مذاکرات کی خبریں بے بنیاد ہیں-
حماس کا نہ تو صدر عباس سے کوئی رابطہ ہوا اور نہ ہی الفتح سے اس کی من گھڑت شرائط پر بات چیت ہوئی- ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر مرذوق نے کہا کہ وہ مذاکرات کے حامی ہیں- تاہم مذاکرات غیر مشروط اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہونے چاہئیں نہ کہ اسرائیل اور امریکہ کی شرائط پر حماس راہنماء نے کہا کہ یہ بات فتح کو بھی تسلیم کرلینی چاہیے، داخلی مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں- اگر مذاکرات نہ ہوسکے تو بحران شدت اختیار کرتا جائے گا، جس کا نقصان بالآخر فتح کو ہوگا-
انہوں نے مزید کہا کہ صدر عباس جب خود اسرائیل کے مطالبات تسلیم کرتے جائیں گے کہ وہ فلسطینی عوام سے کٹ جائیں گے اور اس کا مزید نقصان مزید یہ ہوگا کہ صدر عباس بالآخر سب کچھ اسرائیل کی جھولی میں ڈال کر واپس آئیں گے- انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی تاریخ بتائی ہے کہ اس سے مذاکرات میں کبھی فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ حاصل نہیں کیا جاسکا-

مختصر لنک:

کاپی