اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے لوگ ایران میں فوجی تربیت حاصل کررہے ہیں- مصر سے غزہ کی پٹی میں اسلحہ کی اسمگلنگ جاری ہے- اسرائیلی خفیہ اداروں کی طرف سے حکومتی اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ میں متنبہ کیاگیا ہے کہ اسلحہ کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے حکومت کو اقدامات کرنے چاہئیں-
غزہ کی پٹی کو جنوبی لبنان نہ بننے دیا جائے- اسرائیلی خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق مصر کے صحراء سیناء اور غزہ کی پٹی کے درمیان سرحدی پٹی پر گزشتہ دنوں میں اسلحہ کی سمگلنگ میں اضافہ ہواہے- ماہ اگست کے آخر تک 71 ٹن دھماکہ خیز مواد غزہ کی پٹی اسمگل کیاگیا- صرف جون کے مہینے میں 40 ٹن دھماکہ خیز مواد غزہ کی پٹی لایاگیا- جنگی سامان کی بہت بڑی مقدار غزہ کی پٹی اسمگل کی گئی- جن میں 41 ہزار رائفلز، 40 میزائلز،150 آربی جی راکٹ ،65 میزائل،20 بکتر بند شکن میزائل اور 10اینٹی ائیرکرافٹ میزائل شامل ہیں-
رپورٹ میں متنبہ کیاگیاہے کہ حماس نے دور تک مار کرنے والے میزائل تیار کرنے میں کامیاب ہوچکی ہے – یہ میزائل حماس کو سرحد کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں تک پہنچنے میں آمد د دے سکتے ہیں- حماس کے پاس گیارہ کلومیٹر کی مسافت تک ٹارگٹ کو نشانہ بنانے والے میزائل موجود ہیں- حماس کی پراگرس کا اندزہ اس سے لگایا جاسکتاہے کہ پانچ سال قبل اس کے پاس صرف تین کلومیٹر کی مسافت تک مار کرنے والے میزائل تھے- حماس اگر 15 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل تیار کرلیتی ہے تو عسقلان ہمیشہ کے لئے بمباری کے خطے میں ہوگا- اسرائیلیوں کی رائے میں حماس اس مرحلہ پر خاموشی سے اپنے منصوبوں پر عمل کرنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے-
غزہ کی پٹی کو جنوبی لبنان نہ بننے دیا جائے- اسرائیلی خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق مصر کے صحراء سیناء اور غزہ کی پٹی کے درمیان سرحدی پٹی پر گزشتہ دنوں میں اسلحہ کی سمگلنگ میں اضافہ ہواہے- ماہ اگست کے آخر تک 71 ٹن دھماکہ خیز مواد غزہ کی پٹی اسمگل کیاگیا- صرف جون کے مہینے میں 40 ٹن دھماکہ خیز مواد غزہ کی پٹی لایاگیا- جنگی سامان کی بہت بڑی مقدار غزہ کی پٹی اسمگل کی گئی- جن میں 41 ہزار رائفلز، 40 میزائلز،150 آربی جی راکٹ ،65 میزائل،20 بکتر بند شکن میزائل اور 10اینٹی ائیرکرافٹ میزائل شامل ہیں-
رپورٹ میں متنبہ کیاگیاہے کہ حماس نے دور تک مار کرنے والے میزائل تیار کرنے میں کامیاب ہوچکی ہے – یہ میزائل حماس کو سرحد کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں تک پہنچنے میں آمد د دے سکتے ہیں- حماس کے پاس گیارہ کلومیٹر کی مسافت تک ٹارگٹ کو نشانہ بنانے والے میزائل موجود ہیں- حماس کی پراگرس کا اندزہ اس سے لگایا جاسکتاہے کہ پانچ سال قبل اس کے پاس صرف تین کلومیٹر کی مسافت تک مار کرنے والے میزائل تھے- حماس اگر 15 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل تیار کرلیتی ہے تو عسقلان ہمیشہ کے لئے بمباری کے خطے میں ہوگا- اسرائیلیوں کی رائے میں حماس اس مرحلہ پر خاموشی سے اپنے منصوبوں پر عمل کرنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے-